پاکستان علما کونسل نے 23-2022 کے لیے بڑے اہداف کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی حافظ محمد طاہر محمود اشرفی کی صدارت میں پاکستان علما کونسل کا اجلاس ہوا۔
پیغامِ پاکستان علما و مشائخ کانفرنس کے اعلامیے میں پشاور سانحے کی بھرپور مذمت کی گئی اور کہا گیا کہ پشاور اور بلوچستان میں دہشت گردی کا مقصد پاکستان کو کمزور کرنا ہے، باہمی اتحاد سے ان سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔
پیغام پاکستان کی صورت میں متفقہ بیانیے پر 15ہزار سے زائد علماء و مشائخ کے دستخط ہیں۔
اعلامیے کے مطابق انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمے پر شعور اجاگر کرنے اور بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کے لیے اجتماعات کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق پاکستان امن کمیٹیوں کے قیام اور پیغام پاکستان پر مکمل عمل درآمد کے لئے جدوجہد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں خواتین کی تعلیم اور راثت میں حقوق کا شعور اجاگر کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
اعلامیے کے مطابق سوشل میڈیا کے ناجائز استعمال پر مدارس اور مساجد سے خطبات جمعہ کے ذریعے آگاہی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
علما کونسل کے اعلامیے میں کہا گیا کہ محراب و منبر کو معاشرے کی اصلاح کےلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ معاشرے کی اصلاح میں محراب و منبر، مدارس و مساجد کا کردار بہت اہم ہے، اسلام میں تشدد اور عدم رواداری کا کوئی تصور نہیں۔
اعلامیے کے مطابق آئین، قانون سے بالا ہو کر کسی کےحقوق غصب کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، اس طرح کے معاملات کو انصاف، آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جائے۔
Comments are closed.