’پاکستان سے آئے کارگو‘ میں یورینیئم سے آلودہ دھات برآمد، برطانیہ میں تحقیقات
- مصنف, ڈینیئل سینڈفورڈ
- عہدہ, نمائندہ بی بی سی برائے داخلہ امور
گذشتہ ماہ لندن کے ہیتھرو ایئرپورٹ پر یورینیئم سے آلودہ دھات کا ٹکڑا ملنے کے واقعے پر پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
میٹرو پولیٹن پولیس کی انسداد دہشت گردی کمانڈ کے افسران کو اس ضمن میں 29 دسمبر کو کو سکیورٹی الرٹ موصول ہوا تھا۔
برطانیہ کے اخبار ’دی سن‘ نے سب سے پہلے یہ خبر دیتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ یورینیئم پاکستان سے آیا تھا۔
بی بی سی کو بتایا گیا ہے کہ انکوائری میں اس بات کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے کہ آیا یہ پورا واقعہ ’ناقص ہینڈلنگ‘ کا نتیجہ تھا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ عوام کو اس سے کوئی خطرہ نہیں تھا۔
بی بی سی کو پتا چلا ہے کہ یورینیئم سے آلودہ دھات کا ٹکڑا سکریپ میٹل کی کھیپ سے ملا تھا۔
’دی سن‘ کے مطابق ہیتھرو ایئرپورٹ پر تشویش اس وقت پیدا ہوئی جب جدید سکینرز نے ایک دھات پر اس مادے (یورینیئم) کا پتہ لگایا۔
مگر اس شپمنٹ کی منزل کیا ہے، یہ فی الحال واضح نہیں ہے اور نہ ہی اب تک اس معاملے میں کسی کو گرفتار کیا گیا ہے۔
میٹروپولیٹن پولیس نے کہا کہ ’ہم تصدیق کر سکتے ہیں کہ کاؤنٹر ٹیررازم کمانڈ کے افسران سے ہیتھرو ایئرپورٹ پر موجود بارڈر فورس کے اہلکاروں نے اس وقت رابطہ کیا جب برطانوی ایئرپورٹ پر آنے والے ایک پیکج کے اندر معمول کی سکریننگ کے دوران آلودہ مواد کی نشاندہی ہوئی۔‘
فورس کی انسداد دہشت گردی ٹیم کے کمانڈر رچرڈ سمتھ نے بی بی سی کو بتایا کہ ’اگرچہ ہماری تحقیقات ابھی تک جاری ہیں، لیکن اب تک کی تفتیش سے یہ ظاہر نہیں ہوتا کہ اس معاملے میں کوئی خطرے کی بات نہیں ہے۔‘
’جیسا کہ عوام ہم سے توقع کرتی ہے ہم ہر ممکن خطوط پر اس معاملے کی انکوائری جاری رکھیں گے۔‘
یاد رہے کہ عالمی سطح پر یورینیئم سمیت خطرناک مادوں کی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقلی سخت پروٹوکول اور شرائط کے تحت کی جاتی ہے۔
یورینیئم تابکار مادہ ہے جو قدرتی طور پر پایا جاتا ہے۔ یہ وہی مادہ ہے جسے جب افزودہ کر لیا جائے تو یہ جوہری ہتھیاروں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یورینیئم کی افزودگی کا عمل سینٹری فیوجز کے ذریعے ہوتا ہے۔ یہ ایسی مشینیں ہیں جو سپرسانک رفتار سے گھومتی ہیں۔
کم افزودہ یورینیئم کو تجارتی نیوکلیئر پاور پلانٹس کا ایندھن بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ریسرچ ری ایکٹرز میں استعمال ہونے والا یورینیئم 20 فیصد تک افزودہ ہوتا ہے جبکہ جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا یورینیئم 90 فیصد یا اس سے زیادہ افزودہ ہوتا ہے۔
Comments are closed.