امریکی صدر جوبائیڈن اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھارت کو نشانہ بنانے والی تنظیموں کیخلاف کارروائی کرے۔
واشنگٹن میں مودی کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ہوئی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔
مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور بھارت عالمی دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں اور ہر طرح کی دہشتگردی اور پُرتشدد انتہا پسندی کی مذمت کرتے ہیں۔
صدر بائیڈن اور وزیراعظم مودی نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل تمام دہشتگرد گروہوں بشمول، القاعدہ، داعش، لشکر طیبہ، جیش محمد اور حزب المجاہدین کے خلاف اجتماعی طور پر کارروائی کی جائے۔
دونوں رہنماؤں نے سرحد پار دہشتگردی اور دہشتگرد پراکیسز کی بھی مذمت کی اور پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور کارروائی کرے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ اسکے زیر اثر کوئی علاقہ دہشتگردانہ حملوں کے لیے استعمال نہ کیا جائے۔
دونوں رہنماوں نے ممبئی اور پٹھان کوٹ حملوں میں ملوث عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ امریکا اور بھارت کثیر الملکی اور خاص طور پر کواڈ اور علاقائی گروہوں کے ساتھ مل کر انڈو پیسفیک علاقے کو آزاد اور مستحکم بنائیں گے۔
دونوں ملکوں کی شراکت داری سمندروں سے ستاروں تک ہوگی، دونوں لیڈرز کا کہنا تھا کہ یہ شراکت داری اگلی صدی کا تعین کرے گی۔
چین کو زیر کرنے کی کوشش میں امریکی صدر نے بھارت میں بڑھتی آمریت کے الزامات نظر انداز کردیے۔
امریکا نے لڑاکا طیاروں کے انجن بنانے کی ٹیکنالوجی دینے، سیمی کنڈکٹر پلانٹ میں 8 سو ملین ڈالر کی امریکی سرمایہ کاری اور خلائی منصوبوں میں تعاون سے متعلق سمجھوتے کیے ہیں۔
بھارت امریکا سے ایم کیو نائن بی سی گارڈیئنز اور ہدف کو انتہائی مہارت سے نشانہ بنانے والے مسلح ڈرونز بھی لے گا۔
اس کے علاوہ سن دوہزار پچیس تک چاند پر بھیجے جانیوالے امریکی مشن میں بھارت بھی شامل ہوگا۔
Comments are closed.