پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ٹیکنیکل لیول کے مذاکرات کے بعد اب تک ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات بھی بے نتیجہ رہے ہیں، آئی ایم ایف کا بدستور ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سمیت بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر دیئے جانے والے ریلیف پر تحفظات کر اظہار ہے۔
ذرائع کے مطابق صورتحال پاکستان کو آئی ایم ایف سے 96کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول میں مشکلات سے دو چار کر سکتی ہے۔
ذرائع کے مطابق ساتویں جائزہ کے تحت پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ہونے والے مذاکرات اب تک بے نتیجہ رہے ہیں ، پہلے آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان ٹیکنیکل مذاکرات 4 مارچ سے شروع ہو کر ایک ہفتے سے زیادہ دن جاری رہے جس کے بعد فنڈ اور حکومت کے درمیان ہونے والے پالیسی سطح کے مذاکرات بھی اب تک بے نتیجہ ہیں۔
ذرائع کے مطابق پاکستان پالیسی سطح کے مذاکرات میں آئی ایم ایف کو قائل کرنے میں ناکام رہا ہے کہ بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات پر دیا جانے والا ریلیف کیسے پورا کرے گا ۔
ذرائع کے مطابق فنڈ وفاقی حکومت کی جانب سے دی گئی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر بھی اعتراضات اٹھا رہا ہے ۔
ذرائع کے مطابق صورت حال پاکستان کو آئی ایم ایف سے 96کروڑ ڈالر کی اگلی قسط کے حصول میں مشکلات پیدا کر رہی ہے ۔
واضح رہے پاکستان آئی ایم ایف سے اب تک 6ارب ڈالر میں سے 3ارب ڈالر لے چکا ہے۔
Comments are closed.