پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے باضابطہ طور پر کام کرنا شروع کر دیا ہے، پی ایم ڈی سی نے 8 فروری سے پاکستانی میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں سے فارغ التحصیل ڈاکٹروں کو قومی لائسنسنگ امتحان (این ایل ای) کے بغیر مستقل رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کرنا شروع کر دیا ہے۔
اس سلسلے میں ملک بھر میں ڈاکٹروں کی سہولت کے لیے ایک انٹرایکٹو پی ایم ڈی سی آن لائن پورٹل شروع کیا گیا ہے، پہلے دن 1500 رجسٹریشن سرٹیفکیٹس کی تعداد جاری کردی گئی ہے۔
پی ایم ڈی سی کی جانب سے گڈ اسٹینڈنگ سرٹیفکیٹس اور تجدیدی عمل کا بھی آغاز کردیا گیا۔
پی ایم ڈی سی کی ترجمان حنا شوکت کے مطابق پی ایم ڈی سی ان تمام مقامی گریجویٹس کو خوش آمدید اور مطلع کرتا ہے جو تقریباً 10000 آن لائن درخواست دینے کے لیے اپنی مستقل رجسٹریشن کے منتظر ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ رجسٹریشن کروانے کے لیے یہ گریجویٹس کافی عرصے سے اپنے آپ کو رجسٹر کروانے کے لیے انتظار کر رہے تھے لیکن پی ایم سی کے نافذ کردہ سخت قوانین کی وجہ سے ناکام رہے۔
رجسٹرار پی ایم ڈی سی ڈاکٹر سلیمان احمد نے کہا کہ پی ایم ڈی سی کا ایک مقصد وہاں رجسٹریشن پورٹل کو اس طرح بنانا ہے کہ اسے استعمال میں آسانی ہو، پی ایم ڈی سی نے اپنے اعلان کے فوراً بعد اس بات کو یقینی بنایا کہ رجسٹریشن پورٹل درست ہونا چاہیے۔
پی ایم ڈی سی ڈاکٹروں کی خفیہ معلومات کو محفوظ کرنے کے قابل ہونا چاہیے جو درخواست کی فیس کے لیے محفوظ ادائیگی کا نظام فراہم کرے اور اس کے لیے ایک نظام تیار کرے۔
ترجمان کے مطابق پی ایم ڈی سی ایکٹ 2022 کے نئے قانون کے مطابق غیر ملکی گریجویٹس کے لیے امتحان یعنی نیشنل رجسٹریشن ایگزامینیشن (این آر ای) غیر ملکی اداروں سے انڈر گریجویٹ ڈگریاں رکھنے والے پاکستانی گریجویٹس کے لیے متعارف کرایا گیا ہے،غیر ملکی اداروں کے گریجویٹس کو مکمل رجسٹریشن حاصل کرنے کے لیے مذکورہ این آر ای کو پاس کرنا لازمی ہوگا۔
ترجمان کے مطابق این آر ای امتحان کافی حد تک معروضی کمپیوٹر پر مبنی متعدد انتخابی سوالات اور ایک عملی جزو پر مبنی ہوگا۔
ترجمان نے کہا کہ ہم ملک بھر میں طبی برادری کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں، ہم ہر طبی پیشہ ور کی شکایات تک پہنچنے اور ان کو دور کرنے کے لیے مکمل سہولت فراہم کرتے ہیں۔
Comments are closed.