وفاقی وزیر توانائی انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ ذاتی رائے میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں ہوں۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران خرم دستگیر نے کہا کہ کنفیوژن پھیلائی جارہی ہے کہ یہ فارن فنڈنگ کا کیس نہیں، پاکستانی کے علاوہ کوئی بھی فنڈ دے یہ فارن فنڈنگ ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون کہتا ہے پاکستان سے باہر رجسٹرڈ کمپنی سیاسی جماعت کو فنڈنگ نہیں کرسکتی، ہم کہہ رہے ہیں یہ فارن ایڈڈ پارٹی ہے۔
خرم دستگیر نے مزید کہا کہ عمران خان نے 13 اکاؤنٹ چھپاکر رکھے، بیرون ملک کمپنی اور شہریوں سے پیسے لیے ہیں تو قانون توڑا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ جسے صادق کہتے تھے وہ میر صادق ہے، عمران خان نے ن لیگ کے جتنے قائدین کو جیل میں رکھا ان پر الزام ثابت نہیں ہوا۔
وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ حنیف عباسی کیس میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ عمران خان کے بارے میں مجاز اتھارٹی یعنی الیکشن کمیشن کا موقف نہیں آیا۔
انہوں نے کہا کہ اب مجاز اتھارٹی کا موقف آ گیا ہے، لہٰذا اب ریفرنس بنیں گے، فی الحال تو الیکشن کیشن کی کارروائی بھی رہتی ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ اسامہ بن لادن سے رقم لینے کا الزام عدالتوں میں لے کر جائیں، ذاتی رائے میں کسی سیاسی جماعت پر پابندی کے حق میں نہیں ہوں۔
Comments are closed.