عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستانی معیشت سے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کردیا ہے۔
پاکستان کے ساتویں اور آٹھویں جائزے کی آئی ایم ایف رپورٹ جاری کردی گئی، پاکستان کی کنٹری رپورٹ میں پچھلی حکومت کو چارج شیٹ کرتے ہوئے آئی ایم ایف نے لکھا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے وعدے توڑے اور ٹارگٹ چھوڑے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ پچھلی حکومت نے بجٹ خسارہ بڑھایا اور زر مبادلہ کے ذخائر کم کرائے، یہ سارے کام پی ٹی آئی حکومت نے ایسے وقت میں کیے جب پاکستان کا سیاسی ماحول کشیدہ تھا۔
آئی ایم ایف رپورٹ کے مطابق پچھلی حکومت کے عمل سے پاکستان کی بیرونی پوزیشن غیر مستحکم ہوئی اور روپے کی قدر بھی کم ہوئی، پاکستان میں اب مہنگائی اتنی ہوگئی ہے کہ ہنگامے پھوٹنے کا خدشہ پیدا ہوگیا۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت قرض پروگرام کو ٹریک پر لائی ہے، فیول سبسڈی ختم کی، جس کے بعد آئی ایم ایف نے پاکستان کا قرض پروگرام جون 2023ء تک بڑھادیا ہے۔
آئی ایم ایف کی رپورٹ میں کہا گیا کہ بجلی اور ایندھن کی قیمتیں اور انٹرسٹ ریٹ بڑھنے سے منہگائی بڑھی، مہنگائی 20 فیصد تک جاسکتی ہے۔
رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا کہ اتحادی حکومت کی پارلیمنٹ میں کمزور اکثریت ہے، موجودہ صورتِحال میں لوگ مہنگائی پر احتجاج کرنے سڑکوں پر آسکتے ہیں۔
Comments are closed.