پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی عدالتیں امریکا کی عدالتوں سے زیادہ آزاد ہیں، وہاں کی عدالتیں کوئی قانون بنے تو اس کو دیکھتی ہیں، یہاں کی عدالتیں تو قانون بننے سے پہلے ہی اسٹے دے دیتی ہیں۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں کچھ لوگ آئے ہیں، بہت سے لوگ آرہے ہیں، اگر ہمارے لوگ غلطیاں کر گئے وہ کسی انقلاب کیلئے نہیں گئےتھے، ان کا خیال تھا کہ وہاں سے سیٹیں ملیں گی، وہ سیٹیں لینے گئے تھے، اگر وہ واپس آتے ہیں تو ہمارے لوگ تھے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ یہاں تو کسی کو ایک دن جیل میں رکھا گیا تو چیخیں نکل گئیں، ہم پر تشدد کیا گیا، ہماری خواتین قلعوں میں بند کی گئیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ سوشل میڈیا پر گرفتار خواتین پر تشدد سے متعلق جھوٹی مہم چلائی گئی، بغیر ثبوت الزام لگانے والوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ فیئر ٹرائل ہونا چاہیے اور جزا و سزا کا فیصلہ ہونا چاہیے، ہم ساری زندگی فوجی رولز، فوجی عدالتوں کی مزاحمت کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں 9 مئی خوفناک دن تھا، رینجرز نے پکڑا، مال روڈ پر ڈی جی رینجرز کا گھر ہے وہاں تو کچھ نہیں ہوا، قائداعظم کے گھر پر اٹیک ہوتا ہے، سب کی منزل وہ ہے۔
قمر زمان کائرہ نے کہا کہ تین طرح لوگوں کے ٹرائل ہونے ہیں، اگر کسی کا جرم آرمی ایکٹ کے زمرے میں آتا ہے تو پہلے سول کورٹ کو مطمئن کیا جائے گا، اس کا ٹرائل ہوگا، پہلی اپیل آرمی چیف کے پاس ہوتی ہے۔
آرمی چیف کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل ہوگی، ہائی کورٹ کے بعد اس کی سپریم کورٹ میں اپیل ہوگی۔
Comments are closed.