وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان کی سیاست کو اس وقت نواز شریف کی ضرورت ہے۔
جیو نیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں گفتگو کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف کو ڈاکٹرز نے اجازت دے دی ہے، اگر وہ اس وقت پاکستان آتے ہیں تو ن لیگ کو فائدہ ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اگلا الیکشن ن لیگ اور پیپلز پارٹی کو مل کر پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے لڑنا چاہیے۔
خواجہ محمد آصف نے مزید کہا کہ وہ عمران خان سمیت کسی سیاستدان کو جیل بھیجنے اور نااہل کروانے کے خواہشمند نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیاست کو نواز شریف کی ضرورت ہے، عمران خان کے دور حکومت کا آئی ایم ایف معاہدہ سامنے آنا چاہیے۔
وزیر دفاع نے یہ بھی کہا کہ وہ عمران خان سمیت کسی سیاست دان کو جیل بھیجنے اور نااہل کروانے کے خواہشمند نہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کا پورا کیریئر دیکھ لیں، بیانیہ اور سیاسی سوچ نظر نہیں آئے گی، پی ٹی آئی چیئرمین نے ہمارے ساتھ عدلیہ بحالی مہم میں استعفیٰ بھی دیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کا ہماری سوچ سے علیحدہ ہونا فطری بات تھی، 2008 میں ہمارا مشترکہ اپوزیشن کا ایجنڈا نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی سیاست صرف ان کی ذات کے گرد نظر آتی ہے، 2013 کے الیکشن میں عمران خان نے راولپنڈی کے سہارے لینا شروع کردیے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ الیکشن کو کبھی ترک نہیں کرنا چاہیے، میرا خیال ہے کہ پی ڈی ایم کی جماعتیں اس الیکشن میں حصہ نہیں لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک سیاست ذاتی دشمنی نہیں، اسپتال کو سیاسی بیان بازی کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے، آج کل جو لوگ پکڑے جاتے ہیں وہ روتے بہت ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ باجوہ صاحب سے ذاتی تعلقات ہیں، ان کا احترام کرتا ہوں، وہ 2018ء میں الیکشن مینج کر رہے تھے، انہوں نے میری کوئی مدد نہیں کی۔
ان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ سے جو بات ہوئی وہ میں نے خود ٹی وی پروگرام میں بتائی۔
Comments are closed.