سینیٹ کی قائمہ کمیٹی بجلی کے اجلاس میں سینیٹر بہرہ مند تنگی نے پاور ڈویژن حکام سے سوال کیا کہ آپ کے سیکریٹری پاور کہاں ہیں؟ پاورڈویژن غریب آدمی کو ریلیف دینے کے لیے اپنی ذمے داری کا احساس کرے۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ سیکریٹری پاور کو اہم کام تھا اس لیے نہیں آسکے، وزیراعظم کی زیرِ صدارت بجلی چوری روکنے کے لیے اہم اجلاس ہونا ہے۔
کمیٹی کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ آج کے اجلاس میں سی ای اوز بھی تشریف نہیں لائے، کمیٹی اجلاس میں چیئرمین نیپرا کو بلایا جائے، ہمیں ریلیف کے بارے میں اہم امور طے کرنے ہیں۔
اجلاس میں سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ کے الیکٹرک کے سی ای او کہاں ہیں؟۔
اس موقع پر سینیٹر بہرہ مند تنگی بولے کہ آج پورا ملک ایک بحران میں مبتلا ہے۔ ملک میں جو بحران ہے پاور سیکٹر کے لیڈرز کو خود یہاں موجود ہونا چاہیے۔
سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ چینلز پر بیٹھ کر کہا جاتا ہے کہ یہ آئی ایم ایف کی وجہ سے ہے، بجلی چوری اور ڈیفالٹ روکنے سے آئی ایم ایف نے تو منع نہیں کیا، یہاں پاور ڈویژن کو مکمل معلومات ہی نہیں ہیں۔
اجلاس میں کے الیکٹرک حکام نے کہا کہ آج کراچی میں امن و امان کے حوالے سے اہم اجلاس ہے۔ بجلی بلز میں اضافے کے بعد کے الیکٹرک کی تنصیبات پر حملے ہو رہے ہیں، کے ای انفرا اسٹرکچر کی حفاظت اور امن و امان پر اجلاس ہو رہے ہیں۔
اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ ہم نے گزشتہ اجلاس میں کہا تھا کے الیکٹرک کے سی ای او نہ آئے تو سمن جاری کریں گے، آپ بتائیں ان کو کس طرح بلائیں، اگر وہ عزت و آبرو کے ساتھ آنا چاہتے ہیں تو ایک موقع اور دے دیتے ہیں، ہمیں وہ تاریخ دیں جس دن سی ای او کے الیکٹرک آئیں گے۔
اجلاس میں پاور ڈویژن کے حکام نے کہا کہ نگراں وزیراعظم نے بحران پر کل 2 اجلاس کیے، آج 3 ہوں گے۔
سیکریٹری پاور اور چیئرمین نیپرا کی عدم شرکت پر کمیٹی نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ ٹیرف عوام کی پہنچ سے باہر ہوچکا، نیپرا چیئرمین کیوں غیرسنجیدگی دکھا رہے ہیں؟
اس موقع پر کمیٹی کے ارکان نے کہا کہ باقی ایجنڈا مؤخر کردیں اور بلز کا ایجنڈا سرفہرست رکھا جائے، اس وقت بجلی بلز میں اضافے کے خلاف عوام سراپا احتجاج ہیں، ملک سول نافرمانی کی طرف جارہا ہے، نیپرا اور پاور ڈویژن غیرسنجیدگی دکھا رہے ہیں۔
Comments are closed.