بدھ 23؍رجب المرجب 1444ھ15؍فروری 2023ء

پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے کیس میں عمران خان سے جواب طلب

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے جواب طلب کر لیا۔

الیکشن کمیشن میں عمران خان کو پارٹی کی سربراہی سے ہٹانے کے کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے استدعا کی کہ درخواست گزار آفاق احمد تو پیش ہی نہیں ہو رہے اس لیے عدم پیروی پر عمران خان کے خلاف درخواست خارج کی جائے۔

الیکشن کمیشن کے پی کے ممبر اکرام اللّٰہ نے انہیں جواب دیا کہ آپ اپنے دلائل دیں پھر اس معاملے کو دیکھیں گے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ الیکشن کمیشن کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روک چکی ہے۔

الیکشن کمیشن کے پی کے ممبر اکرام اللّٰہ نے کہا کہ حکمِ امتناع تو نااہلی کے ڈکلیئریشن دینے کی حد تک لگ رہا ہے۔

عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے معاملہ فل بینچ کو بھجوا دیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے پی کے ممبر اکرام اللّٰہ نے ہدایت کی کہ لاہور ہائی کورٹ میں جو درخواست دائر کی تھی اس کی کاپی فراہم کریں۔

عمران خان کے وکیل نے جواب میں کہا کہ الیکشن کمیشن کا پارٹی سربراہی سے ہٹانے کا نوٹس چیلنج کیا گیا ہے، لاہور ہائی کورٹ کے حکم نامے میں الیکشن کمیشن کا نوٹس موجود ہے۔

الیکشن کمیشن کے پی کے ممبر نے کہا کہ درخواست آتی ہے تو آپ لوگ ہائی کورٹ پہنچ جاتے ہیں، اسٹے آرڈر کے بعد ہمارا کام صرف آنا، بیٹھنا اور جانا رہ گیا ہے۔

الیکشن کمیشن بلوچستان کے ممبر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے کیس چلانے سے نہیں روکا۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ موجودہ کیس میں الیکشن کمیشن نے سوموٹو لیا ہے۔

الیکشن کمیشن کے ممبر کے پی اکرام اللّٰہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن سوموٹو لیتا ہے، نہ اسے ایسا کوئی اختیار ہے، درخواست گزار کو بھی نوٹس جاری کر رہے ہیں کہ وہ دلچسپی رکھتا ہے یا نہیں۔

الیکشن کمیشن نے پارٹی سربراہی سے ہٹانے کے کیس میں عمران خان کو جواب جمع کرانے کی ہدایت کر دی اور مزید سماعت 7 مارچ تک ملتوی کر دی۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.