پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل سہ پہر 3 بجے ہوگا، جس کے لیے ایجنڈا جاری کردیا گیا ہے، تاہم پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق مشترکہ اجلاس میں پاکستان نرسنگ کونسل ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز بل پیش کریں گی جب کہ پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل بل 2022 بھی منظوری کی لیے پیش کیا جائے گا۔
اجلاس میں مرتضیٰ جاوید عباسی پیپرا ترمیمی بل 2022ء پیش کریں گے۔ اس کے علاوہ سینیٹر شیری رحمان گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈی سینٹر ترمیمی بل منظوری کے لیے پیش کریں گی۔
پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ والدین کے تحفظ کا بل 2022 منظوری کے لیے پیش کریں گے جب کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار اسٹیٹ اونڈ انٹرپرائزز (گورنینس اینڈ آپریشنز) منظوری کے لیے پیش کریں گے ۔ علاوہ ازیں وزیر تعلیم رانا تنویر پاکستان گلوبل انسٹی ٹیوٹ بل 2022 منظوری کے لیے پیش کریں گے ۔
اس کے علاوہ اسلام آباد میں نجی قرضوں پر سود کی ممانعت کا بل منظوری کے لیے مشترکہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا ۔ اسلام آباد میں حفاظتی ٹیکہ جات لازمی قرار دینے اور ہیلتھ ورکرز کے تحفظ کا بل بھی منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا ۔ مہرین رزاق بھٹو فیڈرل میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹ ایکٹ 2021 کو ختم کرنے کا بل پیش کریں گی۔
دوسری جانب تحریک انصاف کے سینیٹرز نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔ پی ٹی آئی کا کوئی بھی سینیٹر کل ہونے والے مشترکہ اجلاس میں شریک نہیں ہوگا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پارلیمانی ذرائع کا کہنا ہے کہ تمام سینیٹرز کو اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے حوالے آگاہ کردیا گیا ہے۔
Comments are closed.