ارکان پارلیمنٹ اور بیورو کریسی کے اثاثوں کی تفصیلات تک عوام کو رسائی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان تفصیلات پبلک کرنے کا ’لیٹر آف انٹیٹ‘ (ایل او آئی) پر معاہدہ طے پایا ہے۔
معاہدے کے مطابق بیورو کریسی کے بیرون ملک اثاثوں کی تفصیلات منظر عام پر لائی جائیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شفافیت اور احتساب کے لیے الیکٹرانک ایسٹ ڈیکلریشن سسٹم قائم کیا جائے گا، بیوروکریسی کے بیرون ملک منقولہ اور غیرمنقولہ اثاثہ جات کو بھی پبلک کیا جائے گا۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ بیرون ملک خفیہ اثاثہ جات رکھنے والے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی ہو گی۔
ذرائع کے مطابق اسی طرح گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کے بیوی، بچوں کے اثاثوں کی تفصیلات بھی بتائی جائیں گی، ارکان پارلیمنٹ کے اثاثوں کی ڈیکلیریشن تک شہریوں کی رسائی ممکن ہو گی۔
Comments are closed.