امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت طلبہ اور تعلیم کے فروغ کے لیے فنڈز دینے کو تیار نہیں، حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں طلبا کا مطالبہ سنا جائے۔
ڈی چوک پر طلبہ کنونشن سے خطاب میں سراج الحق نے کہا کہ پاکستان میں 1ہزار سے زائد پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، ماحول کے لحاظ سے پاکستان تنزلی کا شکار ہے، پاکستان کا تعلیم کے لیے بجٹ افغانستان سری لنکا وغیرہ سے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاسپورٹ کی قدر نہیں اس کی وجہ ہی تعلیم کا نہ ہونا ہے، ہمارا مطالبہ ہے تعلیم کا بجٹ 5 فیصد تک بڑھایا جائے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ظلم کے خاتمے کی آواز بلند کرنےکے لیے آج نوجوان اکٹھے ہیں، آج کے پارلیمنٹ کے مشترکا اجلاس میں طلبہ یونین بحال کرنے کی منظوری دی جائے۔
اُن کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ، کابینہ حکومت میں مافیا بیٹھے ہیں، چینی اور گندم مافیا نوجوانوں کےحق کو لوٹ کرکھا گئے ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ کارخانوں کا اعلان کرنے والے نے لنگر خانے لگا دیے، وزیراعظم اور ان کے حمایتیوں نے جھوٹ بولا، جھوٹے لوگ تھے، عوام کو دھوکا دیا۔
انہوں نے کہا کہ قانون، سچائی کے تحت 62 ، 63 لاگو ہو تو ایوان میں بیٹھے سب اڈیالہ جیل جائیں گے۔
امیر جماعت اسلامی نے یہ بھی کہا کہ اسٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے حوالے ہونے جا رہا ہے ایسا نہیں ہونے دیں گے، ایوان میں عوام کے بجائے حکمرانوں کے مفادات کی بات ہوتی ہے۔
Comments are closed.