اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پارلیمان کی حیثیت کو ماننا پڑے گا، اسے ڈکٹیٹ نہیں کیا جاسکتا، سپریم کورٹ سے کوئی گلہ نہیں، آئین میں ترمیم کی جاسکتی ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی فیڈرل ایگزیکٹو کونسل (ایف ای سی) سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی طاقت صحافیوں کو ان کے حقوق سے محروم نہیں رکھ سکتی۔
انہوں نے کہا کہ صحافیوں کے حقوق کیلئے قانون سازی کیلئے ان کے ساتھ کھڑا ہوں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ڈکٹیٹروں کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی گئی، جب ڈکٹیٹرز آتے ہیں تو سوموٹو نوٹس سو رہا ہوتا ہے۔
راجہ پرویز اشریف نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کی اجتماعی دانش گاہ پارلیمان کو عزت دینا ہو گی، آئین کی پاسداری سب پر لازم ہے۔
انہوں نے کہا کہ 90 دن میں الیکشن کروانے کا کہا گیا، پارلیمان کو سائیڈ لائن کردیا گیا ہے، پنجاب کے الیکشن کا کہتے ہیں کے پی کے انتخابات کا نام نہیں لیتے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں جنرل باجوہ کے کہنے پر اسمبلیاں توڑیں، کسی جنرل کے کہنے پر اسمبلی توڑنے کی اجازت کون سا قانون دیتا ہے۔
راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ سوشل میڈیا کو نفرت پھیلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
Comments are closed.