پارلیمان کے اصل معرکے سے پہلے شہر اقتدار اسلام آباد کی سڑکوں پر پنجہ آزمائی، سیاسی پارہ بلند ہوگیا، دارالحکومت اکھاڑا بن گیا۔
ایک طرف حکومتی پاور شو کے لیے پی ٹی آئی ورکرز اور سپورٹرز کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
پی ٹی آئی کے ورکرز لاہور، پشاور، ملتان، مظفر آباد اور مختلف شہروں سے قافلے پریڈ گراؤنڈ پہنچ رہے ہیں جبکہ کراچی سے اسپیشل ٹرین اسلام آباد پہنچ گئی ہے۔
پریڈ گراؤنڈ کی جلسہ گاہ میں 36 کنٹینروں کی مدد سے اسٹیج سج گیا، عمران خان کا خطاب ساڑھے 5 بجے تک متوقع ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے تاریخی جلسہ کرنے اور 10 لاکھ لوگوں کو جمع کرنے کا چیلنج دیا ہوا ہے۔
مریم نواز اور حمزہ شہباز گوجرانوالہ سے لیگی شیروں کا قافلہ لے کر اسلام آباد کی طرف نکلنے کے لیے تیار ہوچکا ہے۔
جمعیت علماء اسلام کے ارکان بھی سری نگر ہائی وے اور جی نائن پارک میں گزشتہ روز ہی پڑاؤ ڈال دیا ہے۔
انہیں اپوزیشن جماعتوں کے دیگر قافلوں کی دارالحکومت آمد کا انتظار ہے، مولانا فضل الرحمان کہہ چکے ہیں کہ عدم اعتماد پر ووٹنگ تک اسلام آباد میں قیام کرسکتے ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے این او سی کی شرائط کی خلاف ورزی پر جے یو آئی کو دوسرا شوکاز نوٹس بھی جاری کر رکھا ہے۔
وفاقی وزیر شیخ رشید سری نگر ہائی وے خالی کروانے کی وارننگ دی اور کہا کہ پی ٹی آئی کے قافلوں کا راستہ روکا یا پھڈا کیا تو ایکشن ہوگا۔
Comments are closed.