پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کی پرواز پی کے 306 گزشتہ روز بڑے حادثے سے بال بال بچ گئی۔
اس حوالے سے پس پردہ کہانی سے پردہ اٹھ گیا، جہاز کے کپتان اور ایئر ٹریفک کنٹرولر کی آڈیو ریکارڈنگ جیو نیوز کو موصول ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات 12 اگست کو کراچی سے لاہور جانے والی پرواز میں ٹیک آف کے بعد فنی خرابی پیدا ہوگئی تھی۔
پی کے 306 کے پائلٹ نے بروقت ایئرٹریفک کنٹرول کو خرابی کے بارے میں آگاہ کیا۔
آڈیو ریکارڈنگ میں کپتان اور ایئرٹریفک کنٹرولر کی گفتگو واضح طور پر سنی جاسکتی ہے۔
پائلٹ نے کہا کہ ہم ایئراسپیڈ انڈیکیشن پرابلم کی وجہ سے سفر جاری نہیں رکھ سکیں گے، ہم اس مسئلے کی وجہ سے پرواز 4000 فٹ کی بلندی پر لارہے ہیں۔
جس پر ایئرٹریفک کنٹرولر نے کہا کہ پرواز 4000 فٹ پر مینٹین رکھی جائے۔
اس پر پائلٹ نے کہا کہ ہم طیارہ واپس لارہے ہیں ہمیں آئی ایل ایس 25 ایل کے لئے رہنمائی چاہئے۔
پائلٹ نے مزید کہا کہ ہم چاہیں گے کہ لینڈنگ کے بعد دوبارہ ٹیک آف سے قبل یہ خرابی دور کروادی جائے۔
رپورٹ کے مطابق 15منٹ پرواز کرنے کے بعد طیارہ دوبارہ کراچی ایئرپورٹ پر بحفاظت لینڈ کرلیا گیا۔
پرواز پی کے 306 کو کیپٹن رضوان گوندل آپریٹ کر رہے تھے، دوران پرواز طیارے کے دونوں اسپیڈ میٹر طیارے کی رفتار مختلف بتارہے تھے۔
رپورٹ کے مطابق طیارے کا لیفٹ سائیڈ میٹر اسپیڈ 200 ناٹیکل میل بتارہا تھا جبکہ رفتار250 ناٹیکل میل تھی۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے ایئربس 320 رجسٹریشن نمبر اے پی، بی ایل یو میں یہ خرابی پائلٹ پہلے بھی رپورٹ کر چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق طیارے میں یہ خرابی طویل عرصہ تک کھڑے رہنے اور مناسب دیکھ بال نہ ہونے کی وجہ ہوئی۔
جمعرات ہی کو اسلام آباد ایئر پورٹ پر پی آئی اے کی ایک اور پرواز پی کے 309 کے اسپیڈ میٹر میں خرابی رپورٹ ہوئی۔
ذرائع کے مطابق پی کے 306 کے پائلٹ نے واپس لینڈنگ کا درست فیصلہ کیا ، پرواز جاری رکھی جاتی تو کوئی سنگین مشکل پیش آ سکتی تھی۔
ترجمان پی آئی اے کے مطابق احتیاط کے پیش نظر پی کے 306 کے پائلٹ نے طیارہ کراچی ایئر پورٹ پر واپس اتار لیا۔
ترجمان کے مطابق پرواز پی کے 306 طیارے کی تبدیلی کے بعد گزشتہ رات ساڑھے 10 بجے لاہور روانہ ہوگئی، طیارے میں فنی خرابی کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔
Comments are closed.