سابق آف اسپنر اور کشمیر پریمیئر لیگ کی ٹیم مظفر آباد ٹائیگرز کے ہیڈ کوچ سعید اجمل کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں اسپنرز کا کردار اہم ہو گا لیکن اس کا انحصار پچز پر ہو گا ۔
انہوں نے کہا کہ پچز آئی سی سی کی نگرانی میں تیار ہوں گی اس لیے دیکھنا ہو گا کہ پچز کیسے تیار ہوتی ہیں اگر بیٹنگ پچز ہوئیں تو پھر بالرز کو بہت مار پڑنے والی ہے۔
سعید اجمل کا کہنا ہے کہ پاکستان کو یو اے ای میں کھیلنے کا تجربہ ہے، پی ایس ایل بھی وہاں ہوتی رہی ہے پاکستان کو فائدہ ہو سکتا ہے لیکن اس کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان کے اسپنر اچھا کریں۔
سعید اجمل نے کہا کہ پاکستان ٹیم یو اے ای میں دو اسپنرز کے ساتھ جا سکتی ہے، دو لیگ اسپنرز کو بھی کھلایا جا سکتا ہے لیکن پھر وہی بات کہ پچز کیسی ہوتی ہیں یہ دیکھنا ہو گا بیٹنگ پچز پر مار پڑے گی۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے کہا کہ کے پی ایل میں میچز ہائی اسکورنگ ہوئے بالرز کو مار پڑی 228 رنز کے ہدف کا تعاقب ہوا 212 اور 213 آسانی سے ہوئے بالرز کو بہت مار پڑی، جب رنز زیادہ بن رہے ہوں تو بالروں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ بالرز کو بیٹنگ پچ اور ہائی اسکورنگ میچ کا ذہن سے نکال کر ڈسپلن کے ساتھ بولنگ کرنی چاہئے اور اگر بالرز کی ڈانٹ ڈپٹ کریں گے تو وہ اور ڈاؤن ہوں گے۔
سعید اجمل نے کہا کہ ابھی تک کسی اسپنر نے متاثر نہیں کیا سب کو مار پڑی ہے، ہمارے اسپنر اسامہ میر پہلے میچ میں مین آف دی میچ رہے پھر انہیں بھی مار پڑی، اسپنرز کو چاہیے مین آف دی میچ نہ سہی میچ وننگ پرفارمنس تو دیں اور جہاں کھیلیں وہاں سے سیکھ کر جائیں۔
Comments are closed.