امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 98 فیصد ٹیکس دینے والے کراچی پر 3 فیصد خرچ کیا جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے ان خیالات کا اظہار سندھ کے بلدیاتی قانون کے خلاف صوبائی اسمبلی کے سامنے احتجاجی دھرنے کے 19ویں روز خطاب میں کیا۔
دھرنے میں آج بھی مختلف ایسوسی ایشنز کے وفود نے شرکت کی اور جماعت اسلامی کی احتجاجی تحریک کی حمایت کی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ 98 فیصد ٹیکس دینے والے کراچی پر 3 فیصد خرچ کیا جاتا ہے، سندھ حکومت کراچی کو حق دینے کو تیار نہیں، وہ عوامی لاوا پھٹنے کا انتظار کر رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کراچی کو حق کیوں نہیں دے رہی ہے؟ کراچی میں یو سی 64 ہزار پر اور سندھ کے دیگر شہروں میں 20 ہزار کی آبادی پر ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہا کہ حکومتی کمیٹی مذاکرات میں مسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے، پیپلز پارٹی حقوق کی چیمپئن ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کو پرامن جدوجہد کی عادت نہیں اور ہمارا مزاج اشتعال انگیزی نہیں، جماعت اسلامی پرامن جدوجہد پر یقین کرتی ہے۔
Comments are closed.