’ٹینک بہت قریب ہے، مجھے ڈر لگ رہا ہے۔۔۔‘ کار میں چھپی فلسطینی بچی کی آخری کال جو فائرنگ کے دوران کٹ گئی
- مصنف, لوسی ولیمسن
- عہدہ, بی بی سی نیوز، یروشلم
- 2 گھنٹے قبل
غزہ شہر سے گذشتہ ماہ لاپتہ ہونے والی ایک چھ سالہ بچی اپنے کئی رشتہ داروں اور انھیں بچانے کی کوشش کرنے والے دو طبی اہلکاروں کے ساتھ مردہ پائی گئی ہے۔ بظاہر ایسا لگتا ہے انھیں کہ اسرائیلی ٹینکوں نے گولیوں کا نشانہ بنایا ہے۔ چھ سالہ ہند رجب کو اس وقت نشانہ بنایا گيا جب وہ اپنی چچی، چچا اور تین کزنز کے ساتھ کار میں شہر سے فرار ہو رہی تھیں۔ہند اور ایمرجنسی کال آپریٹرز کے درمیان فون پر ہونے والی باتوں کی آڈیو ریکارڈنگ سے پتا چلتا ہے کہ کار میں صرف چھ سالہ بچی زندہ بچی تھی اور وہ اپنے رشتہ داروں کی لاشوں کے درمیان اسرائیلی فورسز سے چھپ رہی تھی۔ایک موقع پر وہ ایمرجنسی سروسز سے کہتی ہیں کہ ’ٹینک میرے سے کافی غریب ہے۔ وہ پاس آ رہا ہے۔۔۔ کیا آپ مجھے آ کر بچا سکتے ہیں؟ مجھے بہت ڈر لگ رہا ہے۔‘
ان کی التجا اس وقت ختم ہو گئی جب مزید فائرنگ کی آواز کے درمیان فون لائن کٹ گئی۔فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) کے پیرامیڈیکس سنیچر کے روز اس علاقے تک پہنچنے میں کامیاب رہے جسے ایک فعال جنگی زون ہونے کی وجہ سے پہلے بند کر دیا گیا تھا۔انھیں موٹر کمپنی کِیا کی سیاہ کار نظر آئی جس میں ہند رجب اپنے اہل خانہ کے ساتھ سفر کر رہی تھیں۔ اس کار کی ونڈ سکرین اور ڈیش بورڈ پاش پاش ہو گئے تھے اور گاڑی پر چہار جانب گولیوں کے سوراخ تھے۔
پی آر سی ایس کے ترجمان نیبل فرسخ نے رواں ہفتے کے شروع میں مجھے بتایا: ‘ہمیں کوآرڈینیشن ملا، ہمیں گرین لائٹ ملی۔ ہمارے عملے نے وہاں پہنچنے پر اس بات کی تصدیق کی کہ انھیں وہ کار نظر آ رہی ہے جس میں ہند رجب پھنسی ہوئی تھیں، اور وہ اسے دیکھ سکتے ہیں۔ آخری بات جو ہم نے سنی وہ مسلسل فائرنگ تھی۔’فون کال آپریٹرز کے ساتھ ہند کی بات چیت کی ریکارڈنگز کو فلسطینی ہلال احمر نے پبلک پلیٹفارم پر شیئر کیا ہے۔ جس کے بات اس بات کو جاننے کی ایک مہم چل پڑی کہ اس کے ساتھ کیا ہوا۔ہند کی ماں نے ہمیں بتایا کہ بیٹی کی لاش ملنے سے پہلے تک وہ ‘ہر لمحے، ہر پل’ اس کی آمد کی منتظر تھیں۔اب وہ مطالبہ کر رہی ہیں کہ اس کا احتساب ہونا چاہیے اور کسی نہ کسی کو اس کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔انھوں نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ‘میں ہر اس شخص کو جس نے میری اور میری بیٹی کی التجا سنی، پھر بھی اسے نہیں بچایا انھیں قیامت کے دن اللہ کے سامنے ان سے سوال کروں گی۔ میں نتن یاہو، بائیڈن اور ان تمام لوگوں کے لیے اپنی دل کی گہرائیوں سے بددعا کروں گی جنھوں نے ہمارے خلاف، غزہ اور اس کے لوگوں کے خلاف تعاون کیا ہے۔’
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.