پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر جنید خان نے ویکسین سے متعلق اسد عمر سے سوال پوچھ لیا، جنید خان نے کہا کہ اگر ویکسین دستیاب ہی نہیں تو آخر عوام کہاں جائیں؟
حکومتی دعووں کے برعکس خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں انسدادِ کورونا ویکسین کی عدم فراہمی پر ٹیسٹ کرکٹر جنید خان نے این سی او سی کے سربراہ اسد عمر سے سوال کردیا۔
سوشل میڈیا پر وفاقی وزرا کے نام ایک پیغام میں ٹیسٹ کرکٹر جنید خان نے لکھا کہ اسد عمر کہتے ہیں خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان میں سیاحوں کے لئے کورونا ویکسین لازمی ہے۔ لیکن شاید شہرام ترکئی، اسد قیصر اور اسد عمر اس بات سے لاعلم ہیں کہ جس ویکسین کو وہ لازمی قرار دے رہے ہیں وہ دستیاب ہی نہیں۔
جنید خان کا کہنا تھا کہ صوابی مردان اور بونیر میں چھ یا سات ہفتوں پہلے ویکسین کی پہلی خوراک لگوانے والے افراد اب تک دوسری خوراک کے منتظر ہیں۔
فاسٹ بولر جنید خان کے پیغام کے ردعمل میں این سی او سی کی جانب سے جواب میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا ویکسین کی دس لاکھ سے زائد خوراکیں دستیاب ہیں۔ بونیر، صوابی اور مردان تینوں اضلاع میں کم از کم تیس ہزار خوراکوں کا ذخیرہ موجود ہے۔
این سی او سی کے جواب پر جنید خان نے ایک اور پیغام میں کہا کہ ان کی تنقید سیاسی مقاصد کے تحت نہیں، ان اضلاع کے اسپتالوں میں اگر ویکسین موجود ہے، تو دکھا دیجئے، رابطہ کرنے کے لئے کوئی نمبر ان باکس میں بھیج دیجیے، اگر این سی او سی کے دعوے درست ہوئے تو وہ معافی مانگ لیں گے۔
Comments are closed.