پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اظہر علی کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے بھرپور تیاری کر رہے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ جتنی بھی تیاری ہو سکے کریں، اور سخت سیریز کے لیے تیار ہوں، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک اچھی سیریز ہو گی۔
لاہور میں گفتگو کرتے ہوئے اظہر علی نے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ آسٹریلیا کی ٹیم 24 برسوں کے بعد پاکستان کا دورہ کر رہی ہے، پاکستان کرکٹ کے لیے آسٹریلیا کا دورہ بہت اہم ہے اس سال جب آسٹریلیا کی ٹیم نے پاکستان آنا ہے تو اس کے بعد دیگر ٹیمیں بھی آئیں گی، کوشش ہوگی کہ ہم اچھے میزبان ثابت ہوں اور آسٹریلیا کی ٹیم اچھی یادیں لے کر جائے۔
اظہر علی پر امید ہیں کہ فل اسٹرنتھ آسٹریلوی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی، انہوں نے کہا کہ یہ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے میچز ہیں، اور ٹیسٹ چیمپئن ہر ٹیم کے لیے اہم ہے پوری ٹیم آنی چاہیے اور میں سمجھتا ہوں کہ آئے گی بھی۔ آسٹریلوی کھلاڑی بھی پاکستان آنے کے لیے پرجوش ہوں گے، کیونکہ وہ ایک عرصے کے بعد پاکستان آرہے ہوں گے جبکہ اسٹیو اسمتھ، لابوشین اور وارنر جیسے کھلاڑیوں کو ہمارے نوجوان دیکھنا چاہیں گے۔ آسٹریلیا کے ورلڈ کلاس کرکٹرز نوجوانوں اور فینز کے لیے انسپائریشن ہوں گے، آسٹریلیا کی جتنی مضبوط ٹیم پاکستان آئے گی اتنی اچھی سیریز ہو گی۔
اظہر علی کا کہنا ہے کہ آئی سی سی ایوارڈز پاکستانی کرکٹرز کو ملنا قابل فخر لمحہ ہے، پوری ٹیم خوش ہے اور فینز بھی پرجوش ہیں کہ اتنی تعداد میں ہمارے کھلاڑیوں کو ایوارڈز ملے ہیں، ہم نے دس پندرہ سال بڑے چیلنجز کا سامنا کیا ہے، بیرون ملک کھیلتے رہے ہیں، بہت مشکلات رہی ہیں لیکن اس کے باوجود ہمارے قومی کرکٹرز نے عمدہ کھیلے ہیں، بابر اعظم، شاہین آفریدی اور محمد رضوان جیسے کھلاڑیوں نے عمدہ پرفارم کیا، ایوارڈز اس بات کا ثبوت ہے کہ مشکل حالات میں بھی ہماری فائٹنگ اسپرٹ بلند رہتی ہے، ہماری کوشش ہو گی کہ اس برس بھی اچھی کارکردگی ہو اور مزید ایوارڈز جیتیں، انفرادی کارکردگی کے ساتھ اب کوشش یہ ہے ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی میں قومی ٹیم رینکنگ ٹاپ پر جائے، ہماری ٹیسٹ چیمپئن شپ میں اچھی شروعات ہیں، اس کو برقرار رکھیں گے۔
اظہر علی نے کہا کہ تینوں کرکٹرز کی مشترکہ بات یہ ہے وہ بہتری کی طرف جانا چاہتے ہیں، تینوں کرکٹرز ماضی کو بھول کر فائٹ کرتے ہیں اور اگلے چیلنج کو قبول کرتے ہیں۔
اظہر علی لاہور قلندرز کی جانب سے ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کھیل چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور سے تعلق ہے ہمیشہ یہی ہوتا ہے کہ پی ایس ایل میں لاہور قلندرز ہی جیتے، لیکن اب تک لاہور قلندرز کی ٹیم ٹائٹل نہیں جیت سکی ہے، لیکن امید اس مرتبہ بھی یہی ہے کہ لاہور قلندرز اچھا کھیلے اور جیتے۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ پی ایس ایل کے آغاز میں ٹاس کا عمل دخل زیادہ ہو گا، ٹیمیں متوازن ہیں ٹاس جیتنے والی ٹیم کو شام کے وقت فائدہ ہو سکتا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان پہلا ٹیسٹ 3 مارچ سے کراچی میں شروع ہونا ہے جبکہ راولپنڈی اور لاہور بھی ٹیسٹ میچز کے وینیوز میں شامل ہیں۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 ٹیسٹ اور 3 ون ڈے میچز جبکہ ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا جائے گا۔
Comments are closed.