جاپان: ٹوکیو میں جوکر کا روپ دھارے شخص نے چاقو مار کر 17 لوگوں کو زخمی کر دیا
جاپان کے شہر ٹوکیو میں جوکر کا روپ دھارے ایک 24 سالہ نوجوان نے ایک ٹرین میں مسافروں پر چاقو سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 17 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
حکام کے مطابق یہ واقعہ اتوار کی شام کو پیش آیا جب اکثر لوگ شہر میں ہیلووین تہوار کے موقع پر پارٹیز میں جا رہے تھے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اُنھوں نے مشکوک شخص کو سبز شرٹ اور بینگنی لباس میں دیکھا۔
اس نے پہلے ٹرین کے ڈبے میں ایک شفاف محلول سپرے کیا اور پھر اسے آگ لگا دی۔
ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ شعلوں سے دور بھاگنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ کچھ لوگ کھڑکیوں سے باہر نکلنے کی کوشش کر رہے تھے۔
ایک عینی شاہد نے یومیوری اخبار کو بتایا: ‘میں سمجھا کہ یہ ہیلووین کا سٹنٹ ہے۔ پھر میں نے ایک شخص کو دیکھا جو ایک لمبی چھری لہراتے ہوئے چل رہا تھا۔’
واقعہ شہر کے مغربی مضافاتی علاقے میں رات آٹھ بجے پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق مذکورہ شخص کو پولیس نے موقع پر ہی گرفتار کر لیا۔
میڈیا ادارے کیوڈو کے مطابق ملزم نے پولیس کو بتایا کہ اسے بیٹ مین کامکس میں جوکر کا کردار بہت پسند ہے۔
ان کامکس میں جوکر ایک سپر ولن اور بیٹ مین کا دشمن ہوتا ہے۔
سنہ 2019 کی مقبول فلم ‘جوکر’ میں یہ کردار یاکین فینکس نے نبھایا تھا۔ اس فلم میں جب اداکار کو ٹرین پر کئی لوگ ہراساں کر رہے ہوتے ہیں تو وہ ان پر حملہ کر دیتا ہے۔
یہی وہ موقع ہوتا ہے جب اس کردار کے جوکر میں بدلنے کی شروعات ہو جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
سنہ 2019 کی مقبول فلم ‘جوکر’ میں یہ کردار یاکین فینکس نے نبھایا تھا
خبر رساں ادارے این ایچ کے نے پولیس کے حوالے سے بتایا کہ مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ وہ ‘جون سے کسی کو قتل کرنا چاہتا تھا’ کیونکہ اُس نے اپنی ملازمت چھوڑ دی تھی اور اُس کی کئی دوستیاں ختم ہو گئی تھیں۔
ملزم نے بتایا کہ اُس نے جوکر جیسا روپ اس لیے دھارا کیونکہ وہ ‘اُس سے متاثر’ تھا۔
مقامی میڈیا کے مطابق ملزم نے حکام کو بتایا کہ وہ لوگوں کو قتل کرنا چاہتا تھا تاکہ اُنھیں سزائے موت دی جا سکے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے ٹوکیو فائر ڈپارٹمنٹ کے حوالے سے بتایا کہ تین لوگوں کو گہرے زخم آئے ہیں جبکہ مقامی میڈیا کے مطابق ایک عمر رسیدہ شخص چھری لگنے کے باعث بے ہوش ہو گیا۔
جائے وقوعہ کی ایک ویڈیو میں لوگوں کو حملہ آور سے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔
ان ویڈیوز میں سے ایک کو بنانے والے شنسکے کیمورا نے این ایچ کے کو بتایا کہ یہ سب ‘خوفناک’ تھا۔ ٹرین کے دروازے بند تھے اور ہمیں کچھ معلوم نہیں تھا کہ کیا ہو رہا ہے، ہم کھڑکیوں سے باہر نکلے۔’
جاپان میں پرتشدد جرائم شاذ و نادر ہی ہوتے ہیں مگر حالیہ برسوں میں چاقو کے ذریعے بڑے حملے بھی ہوئے ہیں۔
اگست میں ٹوکیو میں ایک اور لوکل ٹرین کے مسافروں پر چاقو سے حملے میں 10 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔
اسی طرح سنہ 2019 میں ایک شخص نے کاواساکی میں بس کا انتظار کر رہے سکول کے طلبہ پر حملہ کر دیا تھا۔
اس واقعے میں دو افراد ہلاک اور کم از کم 18 دیگر زخمی ہو گئے تھے۔
Comments are closed.