ٹوکیو اولمپکس میں پاکستان کے ارشد ندیم نے جیولن تھرو کے فائنل کے لیے کوالیفائی کیا ہے، جہاں میڈل کے لیے ان کا سخت مقابلہ بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا سے ہوتا دکھائی دے رہا ہے، جیولن تھرو کے فائنل میں پاک بھارت ٹاکرا دلچسپ ہوگا۔
ٹوکیو اولمپکس کے جیولن تھرو میں پاکستان کے ارشد ندیم نے نیزہ 85 اشاریہ 16 میٹر دور پھینکا تھا، وہ گروپ میں ٹاپ پر اور فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والوں کی فہرست میں تیسری پوزیشن پر ہیں۔
تاہم اسی فہرست میں آٹھویں نمبر پر عالمی نمبر ون یوہاننس ویٹر ہیں، جن کا انفرادی بہترین ریکارڈ 97 اشاریہ 76 میٹر ہے۔
اسی فہرست میں جرمنی کے جولین ویبر بھی ہیں جن کا پرسنل ریکارڈ 88 اشاریہ تین چار میٹر ہے۔
پھر چیک ری پبلک کے جیکب یوڈ لیج 89 اشاریہ 34 میٹر دور نیزہ پھینک چکے ہیں، اس لیے گولڈ میڈل کے لیے تو یہ تینوں ایتھلیٹس ہی مضبوط امیدوار ہیں۔
کوالیفائی کرنے والوں میں بھارت کے نیرج چوپڑا اور چیک ری بپلک کے Vitez slav vesely، بیلاروس اور مالدیوا کے ایتھلیٹ چاندی اور کانسی کے تمغوں کے مضبوط امیدوار ہو سکتے ہیں۔
پاکستان کے ارشد ندیم کا پرسنل بیسٹ بھی 86 اشاریہ 38 میٹر ہے جبکہ بھارت کے نیراج چوپڑا کا پرسنل بیسٹ 88 اشاریہ 07 ہے۔
ان اعداد شمار کو دیکھتے ہوئے چاندی نہیں تو کانسی کے تمغے کے لیے پاک بھارت ایتھلیٹس میں سخت مقابلہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔
تاہم ایتھلیٹ کی اصل کارکردگی میدان میں ہی نظر آئے گی، یہاں یہ بات قابلِ غور ہے کہ ارشد ندیم ایونٹ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کرنے والوں کی فہرست میں تیسرے نمبر ہے ہیں، اور قسمت کی دیوی مہربان ہوئی تو قوم کے لیے طلائی تمغے کا تحفہ بھی لاسکتے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ جب پاک بھارت ایتھلیٹس کسی بڑے ایونٹ میں آمنے سامنے ہوں۔
اس سے قبل دونوں کا مقابلہ 2018 کے ایشین گیمز میں ہوا تھا جہاں بھارت کے نیراج نے طلائی تمغہ جیتا تھا جبکہ پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
Comments are closed.