جمناسٹک کا کھیل مشکل ترین تصور کیا جاتا ہے، جس میں ایتھلیٹ کا پھرتیلا ہونا لازم ہے۔
اسی لئے اس کھیل میں زیادہ تر کم عمر ایتھلیٹ ہی مختلف ممالک کی نمائندگی کرتے ہیں۔
لیکن ازبکستان کی46 سالہ جمناسٹ اوکسانا نے 1992 سے لیکر ٹوکیو اولمپکس تک مسلسل 8 اولمپکس میں شرکت کرکے نئی تاریخ رقم کردی۔
ان کا یہ ریکارڈ اب کسی ایتھلیٹ کے لئے توڑنا ناممکن دکھائی دے رہا ہے۔
’ایج اِز جسٹ آ نمبر‘، یہ بات ازبکستان کی 46 سالہ جمناسٹ اوکسانا چوسوویٹینا پر مکمل فٹ اترتی ہے۔
اوکسانا نے پہلی بار 1992 کے اولمپکس میں حصہ لیا، اور اس کے بعد سے وہ اَن اسٹاپ ایبل رہیں۔
ٹوکیو اولمپکس ان کے کیریئر کا آٹھواں اولمپکس ہے، وہ سب سے زیادہ اولمپکس میں شرکت کرنے کی تاریخ رقم کرچکی ہیں۔
2012 میں ان کا ارادہ جمناسٹک ورلڈ سے ریٹائر ہونے کا تھا، لیکن پھر انہیں لگا کہ وہ ابھی مزید اپنی پرفارمنس کا مظاہرہ کرسکتی ہیں، تو پھر سے ایکشن میں آگئیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اوکسانا نے اپنا پہلا گولڈ میڈل اس وقت جیتا جب امریکہ کی ایتھیلیٹ سائمن بائلز نے اپنا پہلا قدم بھی نہیں اٹھایا تھا۔
اوکسانا کی خاصیت ان کی فل ٹوئیسٹنگ ڈبل لے آؤٹ جمناسٹ ہے، جو انہوں نے 1991 کی ورلڈ چیمپئن شپ میں استعمال کیا تھا۔
25 سال بعد ایسا ہی کچھ سائمن بائلز کرتی نظر آرہی ہیں، بیجنگ اولمپکس میں ازبک جمناسٹ نے سلور میڈل حاصل کیا۔
Comments are closed.