معروف امریکی کمپنی ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی ایلون مسک سے ٹوئٹر کے وکلاء سے تفتیش کے لیے تیار ہیں۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، منگل کو عدالت میں دی گئی درخواست میں ٹوئٹر کے وکلاء کا کہنا ہے کہ وہ ایلون مسک سے ان کے خلاف ٹوئٹر ڈیل میں دھوکہ دہی کے الزام میں دائر مقدمے میں تفتیش کے لیے تیار ہیں، جوکہ 26 ستمبر سے شروع کی جائے گی اور 3 روز تک جاری رہ سکتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق، کمپنی کے وکلاء آنے والے دنوں میں ایلون مسک کے لیفٹیننٹ جیرڈ برچل اور وکیل الیکس سپیرو سے بھی تفتیش کریں گے۔
عدالتی دستاویزات میں ایلون مسک سے تفتیش کے منصوبوں کی خبر اس وقت سامنے آئی ہے جب کمپنی اور مسک کے وکلاء کی جانب سے ٹوئٹر کے شریک بانی اور سابق سی ای او جیک ڈورسے سے منگل کے روز تفتیش کی گئی۔
یہ نئے بیانات اس بات کی علامت ہیں کہ مسک اور ٹوئٹر کے درمیان قانونی جنگ شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔
صرف ایلون مسک کے لیفٹیننٹ جیرڈ برچل اور وکیل الیکس سپیرو ہی نہیں بلکہ ٹوئٹر کے سابق سیکیورٹی چیف پیٹر زٹکو جوکہ کمپنی کی سیکیورٹی پریکٹس کے حوالے سے ادارے کے خلاف شکایت درج کرنے کا ارادہ رکھتے تھے، ان سے بھی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
سابق سیکیورٹی چیف پیٹر زٹکو نے کمپنی پر الزام لگایا ہے کہ کمپنی نے کچھ سنگین سیکیورٹی مسائل سےاپنے صارفین، سرمایہ کاروں اور امریکی قومی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔
اس حوالے سے اس کیس کے نگران جج نے فیصلہ دیا ہے کہ ٹوئٹر کے سابق سیکیورٹی چیف کے انکشاف کی بنیاد پر ایلون مسک اگر عدالت کو مزید کچھ بتانا چاہتے ہیں تو بتا سکتے ہیں۔
دوسری جانب ٹوئٹر کا سابق سیکیورٹی چیف پیٹر زٹکو کے دعوؤں پر کہنا ہے کہ ’زٹکو کے الزامات کمپنی کی جھوٹی ساکھ پیش کررہے ہیں اور ایلون مسک کے دعوے بے بنیاد، قانونی طور پر ناکافی اور تجارتی لحاظ سے غیر متعلقہ ہیں‘۔
Comments are closed.