ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے بانی اور ٹوئٹر کے سربراہ ایلون مسک کو ٹوئٹر کی 44 بلین ڈالر کی ڈیل مہنگی پڑگئی، ان سے دنیا کے امیر ترین شخص ہونے کا اعزاز چھن گیا۔
بین الاقوامی ادارے فوربز اور بلومبرگ نے دنیا کی امیر ترین شخصیات کی نئی رئیل ٹائم فہرست جاری کردی، جس کے مطابق ایلون مسک مسلسل دو روز سے دنیا کے امیر ترین انسان نہیں ہیں۔
اس فہرست کے مطابق رواں برس ٹیسلا کے حصص کی قیمت میں کمی اور ٹوئٹر کی 44 بلین ڈالرز کی ڈیل کی وجہ سے ایلون مسک کی دولت میں زبردست کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
ایلون مسک ستمبر 2021 سے فوربز جبکہ جنوری 2021 سے بلومبرگ کی فہرست میں دنیا کے امیر ترین شخص کا اعزاز اپنے نام کیے ہوئے تھے تاہم اب گزشتہ روز اس اعزاز سے محروم ہوگئے۔
ان سے یہ اعزاز فرانسیسی لگژری برانڈ لوئس ووٹن کی پیرنٹ کمپنی LVMH کے چیف ایگزیکٹیو برنارڈ آرناولٹ اور ان کے خاندان نے چھین لیا، انہوں نے اس سے قبل 7 اور 8 دسمبر کو کچھ گھنٹوں کے لیے ایلون مسک کو پیچھے چھوڑا تھا مگر ٹیسلا کے بانی دوبارہ دنیا کے امیر ترین شخص بن گئے تھے۔
تاہم اب ایک بار پھر برنارڈ آرناولٹ اور ان کا خاندان 188.6 بلین ڈالرز کی دولت کے ساتھ فوربز کی فہرست میں سرفہرست ہیں۔
اسی طرح بلومبرگ کی بلین ائیر لسٹ کے مطابق برنارڈ آرنلٹ 171 بلین ڈالرز کے ساتھ دنیا کے امیر ترین شخص ہیں جبکہ ایلون مسک 164 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔
خیال رہے کہ نومبر 2021 میں ایلون مسک کے اثاثے 340 ارب ڈالرز تک پہنچ گئے تھے مگر ایک سال سے زائد عرصے کے دوران ان کی دولت میں 58 فیصد تک کمی آئی ہے۔
رواں برس ٹیسلا کے حصص گزشتہ دو برسوں کی کم ترین سطح پر آ گئے ہیں جس کے بعد ایلون مسک کی مجموعی دولت میں 200 بلین ڈالرز سے زائد کی کم ہوگئی۔ ایلون مسک اس وقت 176.8 بلین ڈالرز کے مالک ہیں۔
دوسری جانب برنارڈ آرنلٹ کے اثاثوں میں حالیہ مہینوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، وہ اکتوبر میں 137 ارب ڈالرز کے مالک تھے۔
Comments are closed.