جمعرات7؍ربیع الثانی 1444ھ 3؍نومبر 2022ء

ٹوئٹر ملازم 24 گھنٹے کام کے بعد تھک کر دفتر میں ہی سوگئی

ایلون مسک کی جانب سے سخت ڈیڈ لائن کو وقت پر مکمل کرنے کی خاطر ٹوئٹر کے دفتری اوقات بڑھانے کے بعد بیشتر ملازمین دفتر میں ہی قیام کرنے لگے۔

مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر میں کام کرنے والے ’ایوان‘ نامی سوشل میڈیا صارف نے اپنے مینجر کی دفتر کے فرش پر سوتے ہوئے ایک تصویر ٹوئٹر پو شیئر کی جو وائرل ہوگئی۔

اس تصویر میں ٹوئٹر کی ڈائریکٹر پروڈکٹ مینجمنٹ ایستھر کرافورڈ کو دیکھا جاسکتا ہے جو سلیپنگ بیگ میں آنکھوں پر ماسک چڑھائے میز اور کرسیوں کے عقب میں سو رہی ہیں۔

وائرل ہونے والی اس تصویر کے کیپشن میں ایوان نے لکھا کہ ’جب آپ کو ایلون کے ٹوئٹر میں اپنے باس سے کسی چیز کی ضرورت ہو‘۔

تصویر وائرل ہوئی تو ٹوئٹر کی ڈائریکٹر پروڈکٹ مینجمنٹ ایستھر کرافورڈ نے مذکورہ ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ’ جب آپ کی ٹیم ڈیڈ لائن کو وقت پر مکمل کرنے کی خاطر آپ پر چوبیس گھنٹے دباؤ ڈالتی ہے تو کبھی کبھی آپ جہاں دفتر میں ہی سو جاتے ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے #SleepWhereYouWork کا ہیش ٹیگ کا استعمال کیا۔

ایستھر کرافورڈ کی ری ٹوئٹ پر سوشل میڈیا صارفین میں کھلبلی مچ گئی اور بیشتر صارفین نے ٹوئٹر کے نئے اقدامات کو شدید تنقید کا نشانا بنایا۔

جس کے بعد ایستھر کرافورڈ نے مزید ٹوئٹ کرتے ہوئے وضاحت دی کہ ’چونکہ صارفین اشتعال میں آرہے ہیں اسلئے وضاحت دینا ضروری ہے کہ مشکل کام کرنے کے لیے قربانی کی ضرورت ہوتی ہے (وقت، توانائی وغیرہ)۔

انہوں نے بتایا کہ ’ٹوئٹر میں ان کے ساتھ دنیا بھر سے مختلف اوقات میں ٹیم ممبر کام کرتے ہیں، اور ان سے ہر وقت رابطے میں رہنا ان کے لیے ضروری ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ’ہم سب ایک ٹیم کا حصہ ہیں اور ہم سب کو ٹوئٹر میں کام کرنا بےحد پسند ہے، یہ ہی وجہ ہے کہ ہم سب ’ #LoveWhereYouWork‘ کا ہیش ٹیگ استعمال کرتے ہیں، اور یہ ہی وجہ ہے کہ ری ٹوئٹ میں #SleepWhereYouWork کا ہیش ٹیگ استعمال کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ خوش قسمت ہیں اور انہیں اپنی ٹیم اور اور اپنے اہل خانہ سے بہت پیار ہے جو کام کی اہمیت کو سمجھتے ہیں۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.