بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ٹرک کے کچرہ کچلنے والے حصے میں گھنٹوں پھنسے رہنے والے بچے کو بچا لیا گیا

خرطوم: بچے کو کچرا ٹرک کے مشینی حصے سے زندہ نکال لیا گیا

  • محند ہاشم
  • بی بی سی نیوز

خرطوم

،تصویر کا ذریعہOmer Balal/Facebook

،تصویر کا کیپشن

امدادی کارروائی کے دوران لوگوں کا ہجوم ٹرک کے ارد گرد کھڑا رہا

سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں ایک بچے کو آٹھ گھنٹے تک ایک ٹرک کے کچرہ کچلنے والے حصے میں پھنسے رہنے کے بعد زندہ بچا لیا گیا ہے۔

دس سالہ بچہ کچرے کے ٹرک کے اس خطرناک حصے میں پھنس گیا تھا جس میں کچرے کو کچلنے کے لیے مشین لگی ہوتی ہے۔

پولیس کے مطابق ماجد مبارک نامی یہ بچہ خرطوم شہری صفائی کے محکمے سٹیٹ کلیننگ کارپوریشن کے لیے کام کر رہا تھا۔ اطلاعات کے مطابق بچہ ٹرک کے اندر کچرا پھینک رہا تھا جب وہ خود اس میں پھنس گیا۔ بچہ اب ہسپتال میں زیر علاج ہے لیکن پولیس نے اس کی حالت کے بارے میں مزید معلومات فراہم نہیں کی ہیں۔

امدادی کارکنوں نے پوری رات کوشش کر کے اس بچے کو ٹرک سے نکالا ہے۔ سوشل میڈیا پر اس ریسکیو آپریشن کی ویڈیوز شیئر کی جا رہی ہیں۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ ٹرک کے ’ہائیڈرالک ہیچ‘ میں پھنسے بچے کی ہتھیلی نظر آ رہی تھی۔

ایک کلپ میں ایک ویلڈر کو دیکھا جا سکتا ہے جبکہ دوسرے میں ہیچ کو کھدائی والی مشین کی مدد سے کھولنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ٹرک کے اردگرد لوگ جمع ہیں اور بچے کو نکالنے سے متعلق مشورے دیتے سنائی دے رے ہیں۔

1px transparent line

مبصرین کا کہنا ہے کہ اس حادثے سے سوڈان میں بچوں سے مزدوری کے مسئلہ اجاگر ہوتا ہے جہاں بچوں سے اکثر محنت مزدوری کروائی جاتی ہے اور بعض کو چائلڈ سولجرز کے طور پر بھی بھرتی کیا جاتا ہے۔

سوڈان کے اقتصادی صورتحال کی وجہ سے بعض بچے خطرناک حالات میں کام کرنے پر مجبور ہیں۔

خرطوم اور سوڈان کے دیگر بڑے شہروں میں بے گھر بچوں کی ایک بڑی تعداد پائی جاتی ہے۔

اقوام متحدہ کے بچوں کی بہبود کے ادارے یونیسیف کے مطابق سوڈان میں تقریباً 30 لاکھ بچے سکولوں میں تعلیم سے محروم ہیں۔

بہت سے بچے صفائی، اینٹوں کے بھٹوں پر اور کچرہ جمع کرنے جیسی نوکریاں کرتے ہیں۔

انسانی حقوق کے ایک کارکن کی ٹویٹ کے مطابق خرطوم سٹیٹ کلیننگ کارپوریشن میں کام کرنے والے ایک سابق مزدور کی کام پر ایک حادثے کے بعد ٹانگ کاٹنی پڑی تھی۔ کارکن کے مطابق کارپوریشن نے اس شخص کے طبی اخراجات دینے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد اب وہ شخص شہر کی سڑکوں پر بھیک مانگنے پر مجبور ہو چکا ہے۔

BBCUrdu.com بشکریہ
You might also like

Comments are closed.