مہمت اوز: ٹرمپ کے حمایت یافتہ ترک نژاد ڈاکٹر نے پنسلوانیا سینیٹ کا پرائمری الیکشن جیت لیا
ترک نژاد ڈاکٹر مہمت اوز نے امریکی ریاست پنسلوانیا میں رپبلکن پارٹی کے پرائمری انتخابات میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔ اب وہ نومبر میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں رپبلکن پارٹی کی طرف سے سینیٹ کی نشست کے لیے انتخاب لڑیں گے۔
منتخب ہونے کی صورت میں ڈاکٹر اوز ملک کے پہلے مسلمان سینیٹر ہوں گے۔
انھیں اپنے حریف ڈیوڈ میک کارمک پر 1000 ووٹوں کی برتری حاصل ہوئی۔ وہ اب ڈیموکریٹک امیدوار جان فیٹرمین سے مقابلہ کریں گے، جو فالج سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔
ڈاکٹر اوز ایک ٹی وی شخصیت اور دل کے سرجن ہیں جو اوپرا ونفری شو میں کئی بار نظر آئے ہیں، انھوں نے دوبارہ گنتی شروع ہونے سے پہلے ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں خود کو ’ممکنہ رپبلکن‘ نامزد امیدوار کہا۔
ان کے سیاسی سرپرست سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان پر زور دیا تھا کہ وہ سرکاری نتائج سے پہلے ہی جیت کا اعلان کریں۔
ڈیوڈ میک کارمک، جو پرائمری الیکشن میں اوز کے مخالف تھے، نے اعلان کیا کہ انھوں نے اوز کی جیت کو قبول کر لیا ہے۔
میک کارمک نے جمعے کو ایک بیان میں کہا: ’آج میں نے مہمت اوز کو ان کی جیت پر مبارکباد دینے کے لیے فون کیا۔‘ انھوں نے کہا کہ وہ اوز کی ’مکمل حمایت‘ کریں گے۔
اوز نے میک کارمک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ’ہم سینیٹ کو جان فیٹرمین اور بنیاد پرست بائیں بازو کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘
سینیٹ کی نشست کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار نے جمعے کے روز اپنے بیان میں کہا کہ گذشتہ ماہ ہونے والے فالج کے باعث وہ تقریباً وفات پانے کے قریب تھے۔
’اگر جیت گیا تو اپنی تُرک شہریت چھوڑ دوں گا‘
ڈاکٹر اوز نے اعلان کیا ہے کہ اگر وہ سینیٹر بن گئے تو اپنی ترک شہریت ترک کر دیں گے۔
امریکہ میں نومبر میں ہونے والے وسط مدتی انتخابات میں اس ریاست کے نتائج بہت اہمیت کے حامل ہیں۔
وسط مدتی انتخابات امریکی صدر کی دورِ صدارت کے آدھے وقت کے بعد آتے ہیں اور ان میں اس بات کا فیصلہ ہوتا ہے کہ کانگریس کے دو ایوانوں (سینیٹ اور ایوان نمائندگان) کو کون کنٹرول کرتا ہے۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی سینیٹ مہم کمیٹی نے اوز کو ’ایک فراڈ اور سکیم آرٹسٹ‘ اور ’خود کو فائدہ پہنچانے والا کروڑ پتی‘ قرار دیتے ہوئے ان پر تنقید کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے
دوسری جانب سینیٹ کی نشست کے لیے ڈیموکریٹک امیدوار نے جمعے کے روز اپنے بیان میں کہا کہ گذشتہ ماہ ہونے والے فالج کے باعث وہ تقریباً وفات پانے کے قریب تھے۔
فیٹرمین جو پنسلوانیا کے نائب گورنر کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں، نے کہا کہ 2017 میں ان کے ڈاکٹر کی طرف سے تجویز کردہ دوا نہ لینا ایک غلطی تھی۔
ہارورڈ سے تعلیم یافتہ سابق میئر کی انتخابی مہم میں ایک تنازعہ سامنے آنے کا امکان ہے۔
2013 میں فیٹرمین کی دوسری مدت کے دوران بریڈاک، پٹسبرگ کے قریب ایک قصبے کے میئر کے طور پر انھوں نے ایک سیاہ فام شخص کا تعاقب کیا جس کے بارے میں ان کا خیال (جو غلط ثابت ہوا) کہ اس نے اپنے گھر کے قریب گولی چلائی ہے۔
فیٹرمین جو اس تصادم کے دوران شاٹ گن سے لیس تھے، نے اس واقعے پر معافی مانگنے سے انکار کر دیا ہے۔
Comments are closed.