ٹرمپ کو ’طاقت اور اثرورسوخ حاصل کرنے کی تربیت‘ دینے والے بدنامِ زمانہ وکیل جو اُنھیں آج بھی یاد آتے ہیں
رائے کوہن کو ان اسباق کے لیے جانا جاتا ہے جو انھوں نے ٹرمپ کو سکھائے لیکن اس سے قبل بھی وہ امریکی سیاست اور ثقافت کی ایک بڑی شخصیت کے طور پر مشہور تھے۔ان کی منافقت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ خود ہم جنس پرست تھے لیکن 1950 کی دہائی میں انھوں نے امریکہ میں ہم جنس پرستوں کو سرکاری نوکریوں سے نکالنے کی حمایت کی۔ اپنی پوری زندگی کے دوران وہ لوگوں پر دھونس جماتے رہے اور حقائق کو مسخ کرنے کی کوشش کی۔سنہ 1986 میں رائے کوہن کی موت ایڈز کی وجہ سے ہوئی لیکن عوامی سطح پر وہ ہمیشہ کہتے رہے کہ انھیں جگر کا کینسر ہے۔ اپنے ہم جنس پرست پارٹنرز کے ساتھ عوامی تقریبات میں نظر آنے کے باوجود وہ پوری زندگی اس بات کو مسترد کرتے رہے کہ وہ ہم جنس پرست ہیں۔ مختلف فلموں اور ڈراموں، جیسے امریکی مصنف ٹونی کُشنر کے ڈرامے ’اینجلز ان امریکہ‘ (Angels in America) اور حالیہ منی سیریز ’فیلو ٹریولرز‘ (Fellow Travelers) میں کوہن کو ایک انتہائی خوفناک کردار کے طور پر دکھایا گیا ہے۔،تصویر کا ذریعہCannes Film Festival
اس کے باوجود سنہ 1991 میں ٹونی کوشنر کے ڈرامے اینجلز ان امریکہ (Angels in America) کے آنے سے پہلے تک کوہن عوامی نظروں سے اوجھل ہو گئے تھے۔اس ڈرامے میں کوہن کو بستر مرگ پر دکھایا گیا۔ سنہ 2003 میں مائیک نکولس کی ہدایتکاری میں بننے والی اس ڈرامے پر مبنی منی سیریز میں کوہن کا کردار مشہور اداکار الپچینو نے ادا کیا، جو اپنے جھوٹ پر ڈٹے ہوئے اور ایڈز کی تشخیص کے باوجود ڈاکٹر پر چیخ رہا ہے کہ اگر ’تم نے دوبارہ ایڈز کا نام لیا تو میں تمہیں تباہ کر دوں گا۔‘اس ڈرامے میں کوہن کو اپنی حقیقی زندگی کی طرح کئی مردوں کے ساتھ سونے کے باوجود اس بات پر زور دیتے ہوئے دکھایا گیا کہ وہ ہم جنس پرست نہیں کیونکہ وہ بہت طاقتور ہیں جبکہ ہم جنس پرست مردوں کے پاس کوئی طاقت نہیں ہوتی۔ اس کے علاوہ ان کا سامنا ایتھل روزنبرگ (میرل سٹریپ) کے بھوت سے بھی ہوتا ہے، جس میں وہ انھیں کہتی ہیں کہ ’تم اس کے مستحق ہو۔‘سیریز ’فیلو ٹریولرز‘ اس ناول میں پیش کردہ کوہن کے کردار کو مزید آگے بڑھاتی ہے لیکن اس سیریز میں بھی وہ مرکزی کرداروں کے لیے ایک خطرناک شخصیت کے روپ میں نظر آتے ہیں۔ سیریز ’دی گڈ فائٹ‘ کے سیزن تھری میں مائیکل شین نے رولینڈ بلم کا کردار ادا کیا، جو کوہن کی شخصیت پر مبنی ایک کردار ہے، ایک بدمعاش اور دھوکے باز وکیل۔،تصویر کا ذریعہGetty Imagesٹرمپ کے اتحادیوں کا کوہن کے کردار اور حکمت عملی کے بارے میں نظریہ مختلف ہے حالانکہ ان کا نام کم ہی سامنے آتا ہے۔ ٹرمپ کے سابق مشیر سٹیو بینن، جنھوں نے امریکی صحافی اور مصنف نکولس وان ہوفمین کی کوہن کی سوانح عمری ’سٹیزن کوہن‘ کے بارے میں لکھا تھا، کہتے ہیں کہ کوہن ’20ویں صدی کی سیاست کی سب سے غیر معمولی اور غلط فہمی کا شکار شخصیات میں سے ایک ہیں۔‘سٹیو بینن نے ٹرمپ پر عائد کردہ الزامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے یہ بھی لکھا کہ ’صدر ٹرمپ ان مقدمات کا ویسے ہی سامنا کر رہے ہیں، جیسے وہ کہتے ہیں کہ کوہن نے کیا ہو گا۔‘ ’کیا اس میں کوئی تعجب کی بات ہے کہ ٹرمپ پوچھ رہے ہیں ’میرا رائے کوہن کہاں ہے؟‘فلم (The Apprentice) کا سکرین پلے لکھنے والے گیبریئل شرمین نے پریس نوٹ میں کہا کہ وہ کوہن کی شخصیت کو ان کی سابقہ کردار کشی سے مختلف پیش کرنا چاہتے ہیں۔’اس فلم سے پہلے رائے کی تصویر کشی، زندگی سے زیادہ بلند و بانگ کردار کے طور پر کی گئی تھی لیکن جس رائے کو میں لکھنا چاہتا تھا، وہ کردار ان لوگوں سے بات کر کے تیار کیا گیا، جو انھیں ذاتی طور پر جانتے تھے۔ ایسا کوہن جو بہت زیادہ خاموش اور زیادہ خطرناک تھا۔‘یہ دیکھنا دلچسپ ہو گا کہ کوہن کے کردار میں جیریمی سٹرونگ ہمارے سامنے ان کی کیسی تصویر کشی کرتے ہیں۔ٹونی کوشنر کے ڈرامے اینجلز ان امریکہ (Angels in America) میں کوہن ایتھل کو بتاتے ہیں کہ ’میں نے تاریخ میں زبردستی اپنا راستہ بنایا۔ میں کبھی نہیں مروں گا۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.