ٹرمپ نے خفیہ طور پر کورونا ٹیسٹ مشین روسی صدر کو بھیجی، نئی کتاب میں ٹرمپ اور پوتن میں تعلق سے متعلق دلچسپ دعوے
ترجمان سٹیون چیونگ نے بی بی سی کو دیے گئے بیان میں کہا ہے کہ ’صدر ٹرمپ نے اُن (باب وڈورڈ) کی فالتو کتاب کے لیے انھیں کوئی وقت نہیں دیا۔۔۔‘ بیان میں اس کتاب میں کیے گئے دعوؤں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس کتاب کی جگہ ڈسکاؤنٹ سٹور کے فکشن سیکشن (افسانوی کتابوں کا سیکشن) میں موجود ردی کی ٹوکری ہے یا اسے ٹوائلٹ میں ٹشو کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔یاد رہے ’وار‘ نامی اس کتاب کے مصنف باب وڈورڈ وہ صحافی ہیں جنھوں نے واٹر گیٹ سکینڈل کا پردہ فاش کرنے میں اہم کردار ادا کیا تھا، یہ سکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد امریکی صدر رچرڈ نِکسن کی صدارت کا خاتمہ ہوا تھا اور یہیں سے صحافی باب وڈورڈ کی شہرت کا آغاز ہوا تھا۔خیال کیا جاتا ہے کہ وڈورڈ کو امریکہ میں اعلیٰ عہدیداروں تک رسائی حاصل تھی جس نے انھیں کتاب لکھنے میں مدد کی۔ٹرمپ مہم کے ترجمان نے وڈورڈ کو ’بے وقوف‘ صحافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اُن کا ذہنی توازن درست نہیں ہے۔‘،تصویر کا ذریعہabbott.comٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’وڈورڈ دل میں کینہ رکھنے والے انسان ہے اور جیسا کہ نظر آ رہا ہے وہ خاصے پریشان ہیں کیونکہ صدر ٹرمپ نے اُن پر غیر قانونی طور پر کی گئی ریکارڈنگز شائع کرنے پر مقدمہ کر رکھا ہے۔‘یاد رہے ٹرمپ نے وڈورڈ سے اُن کی 2021 میں لکھی گئی کتاب ’ریج‘ کے لیے بات کی تھی۔بعد میں ٹرمپ نے صحافی پر مقدمہ دائر کر دیا تھا۔ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وڈورڈ کو اُن کے انٹرویوز کی ریکارڈنگز پبلک کرنے کی اجازت نہیں تھی۔ تاہم وڈورڈ نے اس الزام کی تردید کی تھی۔نئی کتاب میں سابق صدر اور پوتن کے درمیان مسلسل رابطے کا سہرا ٹرمپ کے ایک معاون کو دیا گیا ہے، اس معاون کا نام کتاب میں ظاہر نہیں کیا گیا ہے۔
نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق کتاب میں ایک ایسا منظر ہے جس میں فلوریڈا کے مارا لاگو والے دفتر میں بیٹھے ٹرمپ اپنے معاون سے کہتے ہیں کہ وہ کمرے سے باہر چلا جائے تاکہ سابق صدر پوتن کو کال کر سکیں۔اس نامعلوم معاون نے مبینہ طور پربتایا کہ سنہ 2021 میں ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس چھوڑنے کے بعد سے دونوں رہنماؤں نے کم از کم نصف درجن بار بات کی ہو گی۔کتاب میں یہ نہیں بتایا گیا ہے کہ دوںوں کے بیچ کیا بات چیت ہوئی تاہم اس میں ٹرمپ کی کیمپئین کے ایک اہلکار کا حوالہ دیا گیا ہے جنھوں نے مبینہ رابطے پر شک کا اظہار کیا ہے۔وڈورڈ نے دعویٰ کیا ہے کہ جس وقت ٹرمپ صدر کے عہدے پر فائز تھے انھوں نے ’پوتن کے ذاتی استعمال کے لیے انھیں خفیہ طور پر درجن بھر ایبٹ پوائنٹ آف کیئر کووڈ ٹیسٹ مشینیں بھیجیں۔‘امریکی میڈیا کے مطابق مبینہ طور پر پوتن کو ڈر تھا کہ وہ کورونا وائرس لگنے سے بیمار نہ پڑ جائیں۔،تصویر کا ذریعہGetty Images
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.