ٹرمپ جیل جانے کے مستحق نہیں: سٹورمی
امریکہ میں عریاں فلموں کی اداکارہ سٹورمی ڈینیئلز کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو انھیں خاموش رہنے کے لیے پیسے دینے کے الزام میں قید کی سزا نہیں ہونی چاہیے۔
ڈونلڈ ٹرمپ اس فوجداری مقدمے میں اس ہفتے نیو یارک کے علاقے مین ہیٹن میں ایک عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
سماعت کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں بالغوں کے لیے بنائی جانے والی فلموں کی اداکارہ نے پیئرز مورگن کو بتایا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ میرے خلاف ان کے جرائم پرانھیں قید ہونی چاہیے۔‘
سابق امریکی صدر نے مین ہیٹن کی ایک عدالت میں کاروباری ریکارڈ میں جعلسازی کرنے کے 34 الزامات میں بے قصور ہونے کا دعوی کیا۔
ان الزامات میں زیادہ سے زیادہ چار سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل نے 2016 کے انتخابات سے قبل ڈینیئلز کو ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر ادا کیے تھے تاکہ ان کو خاموش رکھا جا سکے کیونکہ وہ مبینہ تعلقات کے حوالے سے عوام کے سامنے آنے کی کوشش کر رہی تھیں۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے وکیل کو جس طرح معاوضہ ادا کیا گیا وہ ٹیکس دھوکہ دہی کے مترادف تھا کیونکہ اکاؤنٹس میں ان ادائیگیوں کو قانونی اخراجات قرار دیا گیا تھا۔
ڈینیئلز نے ایک ٹی وی ٹاک شو میں پیئرز مورگن کو بتایا کہ انہیں نہیں لگتا کہ وہ اپنے کیے کی وجہ سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے جانے کے مستحق ہیں۔
تاہم انہوں نے مزید کہا کہ اگر وہ دیگر جرائم کے مرتکب پائے جاتے ہیں تو انھیں جیل بھیج دینا چاہیے تاکہ دوسروں کو یہ سوچنے سے روکا جا سکے کہ وہ اس سے بچ سکتے ہیں۔
صدر ٹرمپ کے خلاف مبینہ طور پر خفیہ مواد کو غلط طریقے سے استعمال کرنے، جارجیا میں انتخابی نتائج کو تبدیل کرنے کی کوشش کرنے اور امریکی کیپیٹل کی عمارت پر دھاوا بولنے میں ملوث ہونے پر بھی مجرمانہ تحقیقات ہو رہی ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ آئندہ مقدمے میں گواہی دیں گی تو ڈینیئلز نے کہا کہ وہ ‘بالکل’ گواہی دیں گی۔
’یہ مشکل ہے لیکن میں اس کے انتظار میں ہوں، میرے پاس چھپانے کے لیے کچھ نہیں ہے. میں اکیلی ہوں جو سچ بول رہی ہوں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ جب انھوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کو کمرہ عدالت میں جاتے ہوئے دیکھا تو ان کے جذبات ملے جلے تھے۔
انہوں نے کہا، ’انہیں (ٹرمپ) کو کسی اور جج کے آگے سر تسلیم خم کرنا تھا۔ بادشاہ کو تخت سے ہٹا دیا گیا تھا۔اب اسے ہاتھ لگایا جا سکتا ہے۔‘
مین ہیٹن ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کا کہنا ہے کہ ڈینیئلز کو دی جانے والی رقم کو چھپانے کی کوشش کرنا انتخابات کے موقع پر منفی خبروں کو دبا کر ووٹروں کو دھوکہ دینے کے مترادف ہے۔
صدر ٹرمپ نے ڈینیئلز کے ساتھ جنسی تعلقات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ یہ رقم ان کے اہل خانہ کو جھوٹے الزامات سے بچانے کے لیے ادا کی گئی تھی نہ کہ انتخابات کو متاثر کرنے کے لیے۔
قانونی ماہرین نے بی بی سی کو بتایا ہے کہ ان کے خیال میں اگر صدر ٹرمپ کو مجرم قرار دیا گیا تو ان کے جیل جانے کا امکان نہیں ہے اور جرمانے کا امکان زیادہ ہے۔
سابق صدر ایک بار پھر وائٹ ہاؤس کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں اور اگلے سال فوجداری مقدمے کی سماعت ان کی ریپبلکن نامزدگی حاصل کرنے کی کوششوں میں خلل ڈال سکتی ہے۔
فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد سے ریپبلکن ساتھیوں نے ان کے گرد گھیراؤ کیا ہے اور ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھنے والے مسٹر بریگ کو سیاسی محرکات پر مبنی مقدمہ چلانے کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
Comments are closed.