سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کی میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کو دل کا جو مرض لاحق ہے اسے ’ٹاکا سوبو سینڈروم‘ کہا جاتا ہے۔
نواز شریف کی گزشتہ روز سامنے آنے والی میڈیکل رپورٹ میں اس بیماری میں مبتلا ہونے کی خبر سامنے آئی تو سوشل میڈیا پر ہر جانب اسی کا تذکرہ ہونے لگا۔
مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر کے پاکستان ٹرینڈ پینل پر اس وقت ’ٹاکا سوبو سینڈروم‘ سرِ فہرست ٹرینڈز میں موجود ہے۔
کچھ صارفین نے سابق وزیراعظم کی صحتیابی کے لیے دعا کی تو حکومت کے حامیوں نے اس پر میمز کے ذریعے پُرمزاح تبصرے کیے۔
کسی نے کہا کہ اس بیماری کا علاج صحت کارڈ سے مفت پاکستان میں بھی ہوجائے گا تو کسی نے کہا کہ اس بیماری کو بولا کیسے جائے گا۔
سینیٹر فیصل جاوید نے اس خبر پر ردعمل میں کہا کہ ٹاکا سوبو سینڈروم کا مطلب دل کا ٹوٹ جانا ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ بیماری تو ہر انسان کو ہے، انکا کیا جو عام لوگ جیلوں میں قید ہیں، کیا ان کے دل بہت خوش ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ جب میں نے پہلی بار اس ٹاکا سوبو کا سُنا تو مجھے لگا کہ میاں صاحب جاپان کی کسی مارشل آرٹس کی پریکٹس کررہے ہیں۔
ایک صارف نے لکھا کہ ’ہمیں تو پی ایس ایل میں پچھلے 6 سیزن سے لاہور قلندرز نے اس بیماری میں مبتلا کر رکھا ہے، شکریہ میاں صاحب آپ نے ہمیں اس بیماری کا بتا دیا۔‘
خیال رہے کہ نواز شریف ممکنہ طور پر ٹاکا سوبو بیماری کا شکار ہیں، نواز شریف کے معالج ڈاکٹر فیاض شال نے کہا ہے کہ نوازشریف ایئرپورٹ پر کورونا کا شکار ہوسکتے ہیں کیونکہ ان کو جو بیماری لاحق ہے اس میں ان کی قوت مدافعت بہت کمزور ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکا پلٹ ہارٹ سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری (ستارہ امتیاز) سے جب اس حوالے سے پوچھا کہ ٹاکا سوبو بنیادی طور پر کیا بیماری ہے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ ’اس بیماری کو انتہائی غیر معمولی بیماری کے نام پر جانا جاتا ہے جس کی بظاہر کوئی وجہ معلوم نہ ہو۔‘
انہوں نے کہا کہ اس بیماری کا نام جاپانی زبان کا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یعنی خون کی رپورٹس میں کسی بیماری کے اثرات تو نہ ہوں لیکن دل کے پٹھے کمزور ہونے کی وجہ سے اچانک دل کا عارضہ لاحق ہو جائے۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ ایسا عام طور پر انتہائی ذہنی دباؤ یا صدمے کی کیفیت کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔
Comments are closed.