بد قسمت جہاز ٹائٹینک 1912ء میں بحر اوقیانوس میں بہت برے حادثے کا شکار ہوکر 3 گھنٹے سے بھی کم وقت میں سمندر میں ڈوب کر تباہ ہوگیا تھا۔
ٹائٹینک خطرناک حادثے کا شکار ہوکر سمندر کی اندھیری گہرائیوں میں غرق ہونے کے باوجود بھی بہت خوبصورت اور دلکش ہے۔
گزشتہ ماہ 18 جون کو امریکی کمپنی اوشین گیٹ کی ایک ٹائٹن آبدوز جوکہ شمالی بحر اوقیانوس میں ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کے لیے اپنے ایک خطرناک سیاحتی سفر کے دوران حادثے کا شکار ہوئی اور اس آبدوز میں سوار پانچوں افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
کئی سال قبل 1912ء میں تباہ ہونے والے ٹائٹینک جہاز کا اندھیرے سمندر میں 3.8 کلومیٹر کی گہرائی میں پڑا ملبہ دورِ حاضر میں بھی لوگوں کی خصوصی توجہ کا مرکز ہے۔
یاد رہے کہ ٹائٹینک جہاز جس کے بارے میں یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ یہ جہاز بہت بڑا اور مضبوط ہے، اس لیے سمندر میں کبھی ڈوب نہیں سکتا۔
یہ جہاز سمندر میں ایک آئس برگ کے ساتھ ٹکرانے کی وجہ سے اپریل 1912ء کو سمندر میں ڈوب گیا تھا۔
مبینہ طور پر یہ جہاز تیرتا رہ سکتا تھا اور مکمل تباہی سے بچ سکتا تھا اگر اس کے 16 میں سے زیادہ سے زیادہ 4 کمپارٹمنٹ متاثر ہوتے لیکن اس حادثے میں جہاز کے کم از کم 5 کمپارٹمنٹ متاثر ہوئے اور سمندر کا پانی جہاز کے انجن میں داخل ہوا جس کے بعد جہاز مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
بعد میں سمندر سے ملنے والے جہاز کے کچھ پرزوں کی تحقیقات اور آرکائیوز میں موجود جہاز کے بارے میں معلومات کی مدد سے یہ قیاس بھی کیا گیا کہ جہاز کو بنانے کے لیے ہلکے معیار کی اسٹیل کا استعمال جہاز کے ڈوبنے کی وجہ بنا۔
Comments are closed.