ریکارڈ قیمت، سی ٹائپ چارجر: آئی فون 15 میں وہ ممکنہ تبدیلیاں جن کے بارے میں تجسس پایا جاتا ہے

آئی فون

،تصویر کا ذریعہReuters

ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کی جانب سے آئی فون سیریز کے ’آئی فون 15‘ کی رونمائی آج ایک تقریب میں کیوپرٹینو کیلیفورنیا میں کی جا رہی ہے۔

اس تقریب میں نہ صرف ایپل کی جانب سے نیا فون لانچ کیا جائے گا بلکہ ہیڈفونز اور سمارٹ واچز کی نئی جنریشن کی رونمائی بھی ہو گی۔

آئی فون 15 کی قیمت ممکنہ طور پر اس سے پہلے سامنے آنے والے فونز سے زیادہ ہو گی۔

بلومبرگ کی جانب سے شائع کی گئی معلومات کے مطابق ایپل چار نئے فونز کی رونمائی کرے گا جن میں آئی فون 15 پرو اور 15 پرو میکس کے ماڈل سب سے مہنگے ہیں جبکہ آئی فون 15 اور 15 پلس قدرے کم قیمت ہوں گے۔

مگر وہ کون سے تین تنازعات اور تین ایسی ممکنہ تبدیلیاں ہیں جن کے بارے میں لوگوں میں تجسس موجود ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں۔

نیا سی ٹائپ چارجر

charger

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ایپل کے نئے آئی فون میں یو ایس بی سی ٹائپ چارجر پورٹ موجود ہو گا۔

کمپنی کے فونز اب تک لائٹننگ ایڈاپٹرز کا استعمال کرتے آئے ہیں تاہم سام سنگ سمیت دیگر حریف کمپنیاں سی ٹائپ چارجر کا استعمال کرتی آئی ہیں۔

مواد پر جائیں

ڈرامہ کوئین

ڈرامہ کوئین

’ڈرامہ کوئین‘ پوڈکاسٹ میں سنیے وہ باتیں جنہیں کسی کے ساتھ بانٹنے نہیں دیا جاتا

قسطیں

مواد پر جائیں

صارفین کی بچت، ماحول کے تناظر اور الیکٹرانک کچرے کو کم کرنے کے لیے یورپی یونین نے دسمبر 2024 تک موبائل بنانے والی کمپنیوں کو اس بات کے لیے پابند کیا تھا کہ وہ فونز میں ایک مشترکہ چارجنگ کنکشن رکھیں گے تاکہ تمام موبائل فونز ایک ہی قسم کی چارجنگ تار سے چارچ ہو جائیں۔

ایپل کے تقریباً تمام نئے پراڈکٹس جیسا کے تازہ ترین آئی پیڈ پہلے سے ہی یو ایس بی-سی کا استعمال کرتے ہیں تاہم ایپل نے یورپی یونین کے اس قانون کے خلاف اس سے قبل بھی توجیحات پیش کی ہیں۔

جب اس قانون کو ستمبر 2021 میں متعارف کروایا گیا تھا تو اس وقت ایپل کے ایک نمائندے نے بی بی سی کو بتایا تھا کہ ’صرف ایک قسم کے کنیکٹر کو لازمی قرار دینے والا سخت ضابطہ انوویشن کی حوصلہ افزائی کرنے کے بجائے اسے روکتا ہے، جس کے نتیجے میں یورپ اور دنیا بھر میں صارفین کو نقصان پہنچے گا۔‘

’لائٹننگ ٹو یو ایس بی-سی‘ اڈاپٹرز دوسرے الیکٹرانک برینڈ جیسے ایمازون سے پہلے سے ہی دستیاب تھے لیکن 2017 میں آئی فون 8 کے آنے کے بعد آنے والے آئی فونز میں وائرلس چارجنگ دستیاب ہے۔

لگتا ہے کہ موجودہ آئی فون 14 وہ آخری فون ہو گا جو خصوصی طور پر لائٹننگ کیبل استعمال کرے گا جس کی وجہ سے ہو سکتا ہے کہ یہ اس کیبل کے اختتام کی ابتدا ہو۔ اس کی موجودہ قیمت دس پاؤنڈ ہے جو 7300 پاکستانی روپے سے زیادہ بنتی ہے۔

یہ بات واضح نہیں ہے کہ کیا یہ تبدیلی عالمی سطح پر کی جائے گی یا نہیں، تاہم اس کا امکان کم ہے کہ ایپل صرف یورپی مارکیٹ کے لیے ایک مختلف ورژن کی مصنوعات بنائے۔

جاسوس سافٹ ویئر سے بچاؤ

phone

،تصویر کا ذریعہGetty Images

حالیہ برسوں میں ایپل نے مختلف سکیورٹی اپ ڈیٹس ریلیز کی ہیں جن کا مقصد جاسوس سافٹ ویئر کو آئی او ایس سسٹم میں داخل ہونے سے روکنا تھا۔ ایسے سافٹ ویئر کئی مرتبہ سسٹمز میں داخل ہونے میں کامیاب بھی رہے ہیں۔

اس حوالے سے یہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ نئے آئی فونز اس قسم کے حملے سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوں گے۔

ایپل کی جانب سے گذشتہ سال ستمبر میں اس وقت ایک نئی اپ ڈیٹ جاری کی تھی جب اسرائیلی گروپ این ایس او کے سپائی ویئر پیگاسس کے آئی فون اور آئی پیڈز کو انفیکٹ کیا تھا۔

پیگاسس سافٹ ویئر میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ فون پر سٹور ہونے والے اینکرپٹڈ پیغامات تک رسائی حاصل کر سکتا ہے، کیمرا اور مائیکروفون کو فعال کر سکتا ہے اور یہ سب ریموٹلی اور بغیر کوئی نشان چھوڑے بغیر کیا جاتا ہے۔

ریکارڈ قیمت

اس مرتبہ رونمائی کے لیے پیش کیا گیا فون آئی فونز کی تاریخ کا سب سے مہنگا فون ہو گا اور اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ پرو میکس کی قیمت ممکنہ طور پر 1299 امریکی ڈالر ہو گی جو پاکستانی روپوں میں تین لاکھ 88 ہزار سے زیادہ بنتی ہے۔

design

،تصویر کا ذریعہGetty Images

ڈیزائن اور نئے فیچر

اس حوالے سے یہ توقعات کی جا رہی ہیں کہ آئی فون کے تمام فونز میں انفنٹی ایج موجود ہو گا۔

اس کے علاوہ آئی فون کے اس ورژن میں پاور بٹن ختم کیا جا رہا ہے، اس کا کیمرہ 48 میگاپکسل کا ہو گا جس میں پریسکوپک لینز ہو گا جو بہتر آپٹیکل زوم فراہم کرتا ہے اور اس سے فون کی موٹائی پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

یہ بھی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ فون کا فریم ٹائٹینیم کا ہو گا اور اس کی سکرین بھی قدرے پتلی ہو گی۔

یہ بھی امکان ہے کہ آئی فون کے نئے ماڈلز میں تھری ڈی تصاویر بنانے کی صلاحیت ہو گی جو وژن پرو گلاسز سے دیکھی جا سکیں گی۔

یہ توقع بھی کی جا رہی ہے کہ مزید ممالک ای سمز کے استعمال کی حمایت کریں گے جس سے ورچوئل ٹیلی فون لائن کا استعمال یقینی بنایا جا سکے گا۔

گذشتہ برس کے بعد سے امریکہ میں بیچے جانے والے آئی فون ماڈلز میں سم کارڈ نہیں ہوتا اور اب یہ توقع کی جا رہی ہے کہ یہ تبدیلی یورپی یونین اور فرانس میں بھی کی جا سکے گی۔

BBCUrdu.com بشکریہ