حکومت پاکستان نے بدقسمت آبدوز ٹائٹن میں سوار شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد کی موت پر اظہارِ افسوس کیا ہے۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ آبدوز کے بارے میں افسوسناک خبر پر داؤد خاندان اور دیگر مسافروں کے خاندان کے ساتھ افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔
دفتر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ آبدوز کی تلاش میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری کثیر القومی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
بدقسمت آبدوز میں سوار 48 سال کے برطانوی پاکستانی تاجر شہزادہ داؤد اور ان کے 19 سال کے بیٹے سلیمان داؤد کو سائنس اور دریافت کا شوق ٹائی ٹینک کے ملبے تک لے گیا۔
اہل خانہ اور دوستوں کا کہنا ہے کہ سفر اور سائنس سلیمان داؤد کے ڈی این اے کا حصہ تھے، اپنے والد کی طرح سلیمان داؤد بھی سائنس میں گہری دلچسپی رکھتے تھے۔
واضح رہے کہ بحرِ اوقیانوس میں سیاحوں کو لے کر جانے والی آبدوز کمپنی ’اوشین گیٹ‘ نے آبدوز میں موجود مسافروں کی ہلاکت کا اعلان کیا ہے۔
آبدوز کمپنی اوشین گیٹ کا کہنا ہے کہ لاپتا آبدوز میں موجود افراد ہلاک ہوچکے ہیں، یقین ہے کہ ٹائی ٹینک کے ملبے کو دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز کے مسافر اب نہیں رہے، ہمیں مسافروں کو کھونے کا بہت افسوس ہے۔
Comments are closed.