سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ نے صوبے بھر میں بے امنی کیس سے متعلق محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سندھ بھر میں وی وی آئی پیز ،وزراء اور بیورو کریٹس سے ایس ایس یو کمانڈوز سیکیورٹی واپس لینے کا حکم دے دیا۔
سندھ ہائی کورٹ سکھر بینچ کے جسٹس صلاح الدین اور جسٹس عبدالمبین لاکھو پر مشتمل دو رکنی بینچ نے ہائی کورٹ بار کے وکیل علی گل عباسی کی جانب سے امن و امان سے متعلق دائر درخواست محفوظ فیصلہ سنایا۔
عدالت نے احکامات دیئے کہ آئی جی سندھ امن و امان قائم کرنے کیلئے جمع کرائے گئے پلان پر عملدر آمد کریں۔
عدالت نے حکم دیا کہ سندھ حکومت ملٹری گریڈ اسلحے کی خریداری کیلئے بجٹ فراہم کرے۔
عدالت نے حکم دیا کہ سندھ بھر میں وی وی آئی پیز ،وزراء اور بیورو کریٹس سے ایس ایس یو کمانڈوز سیکیورٹی واپس لیکر ان اہلکاروں کو کچے میں قائم کردہ پولیس پیکٹس پر تعینات کیا جائے جبکہ صرف غیر ملکیوں کو سیکیورٹی فراہم کی جائے۔
عدالت نے کہا کہ ہر ضلع میں ڈاکوؤں پر مقرر سر کی قیمت متعلقہ ایس ایس پیز کو فراہم کی جائے ،ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ افراد کے خلاف بھرپور آپریشن کے ساتھ دیگر ضروری اقدامات کئے جائیں۔
عدالت نےہر جرم کی ایف آئی آر کے اندراج کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
عدالت نے کہا کہ تفتیش کو بہتر بنانے کیلئے فنڈز مختص کیئے جائیں اور پبلک سیفٹی کمیٹی کو فعال کیا جائے۔
Comments are closed.