وائس چانسلر قائدِاعظم یونیورسٹی ڈاکٹر محمد علی پر مبینہ فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، ملزم نے جامعہ کے وی سی کی کنپٹی پر بندوق رکھ کر سب کو پیچھے ہٹنے کا حکم دیا تھا۔
چیئرمین سیکیورٹی کمیٹی قائداعظم یونیورسٹی ڈاکٹر سہیل کی مدعیت میں تھانہ سیکریٹریٹ میں ایف آئی آر درج کروائی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی یوم آزادی کی تقریب کے بعد لائبریری ہال سے باہر نکلے، یونیورسٹی کے انٹرن جواد علی نے وائس چانسلر کی کن پٹی پر پستول تان لیا، ملزم نے کہا سب لوگ پیچھے ہٹ جاؤ، آج انہیں زندہ نہیں چھوڑوں گا۔
ایف آئی آر کے مطابق ڈاکٹر اشتیاق نے ملزم کا پستول والا ہاتھ پکڑ کر اوپر کیا تو اس نے دو فائر کر دیے، ملزم جواد علی نے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی پر حملہ جان سے مارنے کی نیت سے کیا، ملزم نے وائس چانسلر پر حملہ کسی کے ایما پر کیا۔
متن میں کہا گیا کہ جن لوگوں کے ایما پر حملہ کیا گیا انہیں گرفتار کر کے قانونی کارروائی کی جائے۔
Comments are closed.