کریملن کا کہنا ہے کہ ویگنر کے ساتھ ڈیل خونریزی سے بچنے کے لیے کی گئی، ویگنر چیف بیلاروس چلے جائیں گے اور ان کے خلاف مقدمہ خارج کیا جائے گا۔
کریملن کا اپنے جاری کردہ بیان میں کہنا ہے کہ ویگنر فورس ارکان کے خلاف بھی مقدمات نہیں چلائے جائیں گے۔
بیان میں کہا گیا کہ ویگنر کی بغاوت سے یوکرین منصوبے متاثر نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن اور نائب صدر کاملہ ہیرس کو روس کی تازہ صورت حال سے آگاہ کر دیا گیا۔
صدر بائیڈن نے فرانسیسی، برطانوی اور جرمن سربراہان سے روس کی صورت حال پر تبادلہ خیال بھی کیا۔
واضح رہے کہ روس کے خلاف بغاوت کرنے والے ویگنر گروپ نے کامیاب مذاکرات کے بعد بغاوت ختم کردی اور دستے واپس یوکرین تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Comments are closed.