
صوبہ سندھ کی لنگھ جھیل میں 28 سال بعد نایاب پرندے اورینٹل ڈارٹر کی آمد ہوئی ہے۔
نیزے جیسی چونچ والے یہ پرندے بہترین تیراک اور غوطہ خور ہوتے ہیں، وائلڈ لائف کے حکام کے مطابق سندھ میں اورینٹل ڈارٹر کو دیکھنے کے آخری شواہد 1995 میں ملے تھے۔
تیرتے ہوئے اس پرندے کی لمبی خم دار گردن سانپ سے مشابہ نظر آتی ہے جس کی وجہ سے اسے ’اسنیک برڈ‘ بھی کہا جاتا ہے، ان کی موجودگی آب گاہوں کی صحت کی نشاندہی ہے جبکہ برتاؤ لوکل مائیگریشن کا ہوتا ہے اور یہ لمبی مسافت نہیں کرتے، یہ ماضی میں صوبہ سندھ کی آب گاہوں پر کثیر تعداد میں نظر آتے تھے۔
ان پرندوں کی خوراک چھوٹے سائز کی مچھلی، مینڈک، پانی کے چھوٹے سائز والے سانپ و دیگر حشرات ہوتے ہیں، دریاؤں اور جھیلوں میں فریش واٹر کی کمی اورینٹل ڈارٹر کے نایاب ہونے کی بڑی وجہ ہے۔
Comments are closed.