ویتنام کے صدر زوان فوک نے انسدادِ بدعنوانی مہم کے دوران عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔
سرکاری میڈیا کے مطابق کمیونسٹ پارٹی کا کہنا ہے کہ صدر زوان فوک 2016 سے 2021 تک اپنی وزارت عظمیٰ کے دوران سینئر وزرا کی کرپشن کے ذمہ دار ہیں۔
دو نائب وزرائے اعظم کو اسی مہینے انسدادِ بدعنوانی مہم میں برطرف کیا گیا۔
اس مہم میں درجنوں سرکاری عہدیداروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے، زیادہ تر کرپشن الزامات کورونا سے بچاؤ کیلئے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات پر ہیں۔
کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی نے اپنے بیان میں کہا کہ صدر فوک نے بطور رہنما اس بات کی ذمہ داری لی کہ متعدد عہدیداران بشمول دو نائب وزرائے اعظم اور تین وزراء نے غبن کیا۔
رواں ماہ ملک کی قومی اسمبلی نے دو نائب وزرائے اعظم فیم بن اور ووڈوک کو ان کے عہدوں سے برطرف کیا ہے۔
تقریباً 100 عہدیدار اور تاجروں کو کورونا ٹیسٹنگ کٹ کی تقسیم کے اسکینڈل میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔
سینئر سفارتکاروں اور پولیس افسران سمیت 37 افراد کو عالمی وبا کے دوران ویتنامی شہریوں کی وطن واپسی کے معاملے میں گرفتار کیا گیا ہے۔
کورونا کے پھیلاؤ کے بعد ویتنام نے 60 ممالک سے اپنے شہریوں کی واپسی کیلئے 800 چارٹرڈ پروازوں کا انتظام کیا تھا۔
لیکن مسافروں کو بہت مشکل مراحل کا سامنا کرنا پڑا اور انہوں نے ملک واپس جانے کیلئے ہوشربا فضائی کرایہ اور قرنطینہ فیس ادا کی۔
Comments are closed.