- مصنف, پریا سپی
- عہدہ, بی بی سی نیوز
- 45 منٹ قبل
افریقی ملک مالی میں اس قدر ریکارڈ توڑ گرمی پڑی ہے کہ وہاں کے کچھ حصوں میں بازار میں ملنے والی برف کی قیمت روٹی اور دودھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔دارالحکومت باماکو میں ایک مقامی دکان پر پندرہ سالہ فاطمہ یاترا کہتی ہیں کہ ’میں برف خریدنے آئی ہوں کیوں کہ اب بہت گرمی ہے۔‘بجلی کی طویل بندش اور فریج نہ ہونے کی وجہ سے، وہ ہیٹ ویو کے دوران کھانا محفوظ رکھنے اور ٹھنڈا رکھنے کے لیے برف کے ٹکڑے استعمال کرتی ہیں۔ ملک میں درجہ حرارت 48 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔لیکن یہ طریقہ بھی ایک حد تک کام کرتا ہے، لیکن قیمتوں میں اضافہ صورتحال کو اور بھی مشکل بنا رہا ہے۔
وہ کہتی ہیں کہ ’کچھ جگہوں پر ایک چھوٹے لفافے میں برف آپ کو 100 فرانک (مقامی کرنسی) میں مل رہی ہے تو کہیں 300 سے 500 تک۔۔ یہ بہت مہنگی ہے۔‘اس صورتحال نے برف کو روٹی سے زیادہ مہنگا بنا دیا ہے۔ ایک معیاری مقامی روٹی کی قیمت عام طور پر تقریباً 250 فرانک ہوتی ہے۔نانا کوناٹے ٹراؤرے کے لیے یہ اس سے بھی بڑی جدوجہد ہے، جو اب ہفتے میں چند مرتبہ کے بجائے روزانہ کھانا پکانے پر مجبور ہیں۔وہ کہتی ہیں ’ہم اکثر پورا دن بجلی کے بغیر گزارتے ہیں، اس لیے کھانا خراب ہو جاتا ہے، اور اسے پھینکنا پڑتا ہے۔‘،تصویر کا ذریعہCourtesy of Fatouma Yattara
BBCUrdu.com بشکریہ
body a {display:none;}
Comments are closed.