وہ باپ جس نے بچے کے اخراجات سے بچنے کے لیے اپنی ہی موت کا ڈرامہ رچایا ،تصویر کا ذریعہGrayson County Detention Centre
،تصویر کا کیپشنجیسی کپف کو 81 ماہ قید کی سزا سنائی گئی ہے

  • مصنف, جو ٹڈی
  • عہدہ, بی بی سی نیوز
  • ایک گھنٹہ قبل

امریکہ میں ایک شخص کو اپنے بچے کی مالی مدد سے بچنے کے لیے ریاستی ڈیٹا بیس ہیک کر کے اپنی ہی موت کی جعلی انٹری کرنے کے جرم میں چھ سال سے زیادہ قید کی سزا سنائی گئی ہے۔امریکی ریاست کینٹکی سے تعلق رکھنے والی جیسی کف کو کمپیوٹر فراڈ اور شناخت کی چوری کے جرم میں 81 ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔39 سالہ کف نے گذشتہ سال جنوری میں ہوائی ڈیتھ رجسٹری سسٹم تک رسائی حاصل کرنے اور اپنی موت کے لیے ’کیس‘ (جعلی انٹری) بنانے کا اعتراف کیا۔اس کے بعد کف نے ہوائی ڈیتھ سرٹیفکیٹ کی ورک شیٹ مکمل کی اور ڈاکٹر کے ڈیجیٹل دستخط کا استعمال کرتے ہوئے اپنی موت کی تصدیق کی۔

اس کا مطلب یہ تھا کہ وہ بہت سے سرکاری ڈیٹا بیس میں کامیابی کے ساتھ ایک مردہ شخص کے طور پر رجسٹرڈ ہو چکے تھے۔،تصویر کا ذریعہGETTY IMAGESکف نے اعتراف کیا کہ انھوں نے ایسا ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ کی بقایا چائلڈ سپورٹ ادا کرنے سے بچنے کے لیے کیا۔انھوں نے اصلی ڈاکٹروں اور کارکناں کی معلومات سے چوری شدہ لاگ کی تفصیلات نکالیں اور اسے استعمال کرتے ہوئے ڈیتھ رجسٹری کے ان دیگر غیر متعلقہ سسٹمز اور کمپنیوں تک بھی رسائی حاصل کی جس سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیے

وہ ڈارک نیٹ پر سائبر مجرموں کو ان سسمٹز تک رسائی اور سوشل سکیورٹی نمبر جیسی نجی تفصیلات والی چوری شدہ معلومات فروخت کرنے کی پیشکش کرتے ہوئے بھی نظر آئے۔ڈارک نیٹ تک رسائی کے لیے ایسے سپیشل سافٹ ویئر کی ضرورت پڑتی ہے جو براؤزر کی شناخت چھپا لیتا ہے۔انٹرنیٹ پر بہت سی ڈارک نیٹ مارکیٹس ہیں جہاں سائبر ہیکرز چوری شدہ ڈیٹا بیچتے ہیں یا ایسے آئی ٹی سسٹمز تک رسائی فراہم کرتے ہیں جن کی سکیورٹی ناقص ہو۔،تصویر کا ذریعہgettyimagesمبینہ طور پر عدالت کو بتایا گیا کہ کف نے یہ معلومات الجزائر، روس اور یوکرین سے تعلق رکھنے والے شہریوں سمیت کئی بین الاقوامی خریداروں کو فروخت کیں۔مشرقی ضلع کینٹکی کے لیے امریکہ کے اٹارنی کارلٹن ایس شئیر فور نے اس سکیم کو ایک مذموم اور تباہ کن کوشش قرار دیا کہ ’جس کے ایک حصے کا مقصد بچے کی مالی امداد کی ذمہ داریوں سے بچنا تھا اور یہ ناقابلِ معافی ہے۔‘
BBCUrdu.com بشکریہ

body a {display:none;}