جج کے خلاف مبینہ فیس بک پوسٹوں پر وکلاء کی ایف آئی اے طلبی اور ہراساں کرنے کا معاملہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سامنے آگیا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست پر سماعت کے دوران پی ٹی آئی وکیل نے معاملہ اٹھایا۔
وکیل شیر افضل مروت نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے نے گزشتہ روز ایک ہمارے وکیل کو بلایا، 8 گھنٹے بیٹھائے رکھا، اب خواجہ حارث کو بھی آج کے لیے نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہ مجھے پتہ چلا ہے، ایڈمنسٹریٹو سائیڈ پر اس کو دیکھتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کا یہ مطلب تو نہیں کہ تنگ کیا جائے۔
واضح رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ قیدی کی جیل منتقلی کا فیصلہ کون کرتا ہے، پرسوں تک پوچھ کر بتائیں۔
Comments are closed.