کیا اپیل اپنا سب سے جدید مکسڈ ریئلیٹی ہیڈ سیٹ متعارف کروانے جا رہا ہے؟
- مصنف, شیؤنا میکیلم
- عہدہ, ٹیکنالوجی رپورٹر
دنیا بھر میں ٹیکنالوجی اور گیجٹس کے شوقین افراد کی تمام تر نظریں اس وقت ایپل پر ہیں کیونکہ کیلیفورنیا میں اپنی سالانہ ورلڈ وائیڈ ڈویلپرز کانفرنس میں کمپنی سے ایک مکسڈ رئیلیٹی ہیڈسیٹ متعارف کروانے کی توقع کی جا رہی ہے۔
سنہ 2015 میں ایپل واچ کو متعارف کروائے جانے کے بعد سے یہ ایپل کا سب سے اہم پروڈکٹ ہو گا۔
توقع ہے کہ ایپل کمپنی کے سربراہ ٹم کک اپنی تقریر میں مکسڈ رئیلیٹی ہیڈسیٹ کو متعارف کرواتے ہوئے اسے مستقبل قرار دیں گے۔
مگر اس کی متوقع قیمت تقریباً تین ہزار ڈالرز ہو گی اور شائد صارفین قیمت کی وجہ سے اسے زیادہ نہ خرید پائیں۔
ایکسٹرنل بیٹری
اگرچہ ایپل نے ابھی تک اس کی قیمت، فیچرز اور دیگر تفصیلات کے متعلق کوئی تصدیق نہیں کی ہے، تاہم مختلف رپورٹس کے مطابق اس مکسڈ رئیلیٹی ہیڈسیٹ میں ورچوئل اور ایگمنٹڈ رئیلیٹی دونوں طرح کے تجربات کا لطف اٹھانے کا موقع فراہم کرے گا۔
انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر موجود ’رئیلیٹی پرو‘ نامی اس مکسڈ رئیلیٹی ہیڈ سیٹ کی تصاویر سے یہ ایک بڑی آنکھوں کے گرد لپٹی سکی گوگلز کی طرح لگتا ہے۔
اگر انٹرنیٹ پر لیک ہونے والی تصاویر درست ہیں تو ایپل نے اندرونی بیٹری کو ہٹا کر اپنے ہیڈسیٹ کو چھوٹا اور ہلکا بنا دیا ہے۔ اس کے بجائے صارفین کو ایک بیرونی بیٹری رکھنی پڑے گی جو ایک تار کے ذریعے ہیڈسیٹ سے جڑتی ہے۔
ورلڈ وائیڈ ڈویلپرز کانفرنس میں اس کے متعارف کروائے جانے کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہو گا کہ وہ فوری طور پر فروخت کے لیے دستیاب ہے۔ تاہم اطلاعات کے مطابق وہ رواں سال کسی وقت فروخت کے لیے دستیاب ہو گا۔
کانفرنس براہ راست نشر ہو گی
ویژول ایفکٹس کے سٹوڈیو ماگنوپس سے منسلک سول روجرز نے بی بی سی نیوز کو بتایا کہ ورلڈ وائیڈ کانفرنس کے نتیجے میں ٹیکنالوجی کی صنعت میں راتوں رات تبدیلی نہیں ہو گی بلکہ اس سے مجموعی طور پر ٹیکنالوجی میں ’توثیق اور اعتبار‘ آئے گا۔
اور جب ایپل کو ’کامیابی ملے گی‘ تو یہ ’ہماری ڈیجیٹل اور طبعی حقیقتوں کو نئے سرے سے متعین کرے گا اور ہمیں ایسے مستقبل کی طرف لے جائے گا جہاں روزمرہ کی زندگی غیر معمولی بن جائے گی۔‘
کیلیفورنیا کے علاقے کپرٹینو میں کمپنی کے ہیڈکوٹر ایپل پارک میں ہونے والی کانفرنس کو کمپنی کی ویب سائٹ اور یوٹیوب چینل پر براہ راست نشر کیا جائے گا۔
یہ توقع کی جا رہی ہے کہ ایپل کے سربراہ ٹم کک کمپنی کی مصنوعی ذہانت کی حکمت عملی کے بارے میں بات کریں گے۔
سخت مقابلے بازی
اوپن اے آئی کے چیٹ جی پی ٹی کی کامیابی اور عروج کے بعد سے ٹیکنالوجی کی دنیا سے منسلک افراد اپنے فونز، ائی پیڈز، ایپل واچز اور میک مشینوں پر جنریٹو مصنوعی ذہانت استعمال کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں۔
اگر مصنوعی ذہانت کے شعبے میں مقابلے بازی کی بات کی جائے تو مائیکرو سافٹ اور گوگل کے مقابلے میں ایپل اب تک خاموش رہا ہے۔
لیکن مزید سافٹ ویئر انجینئرز کے لیے حالیہ ملازمت کے اشتہارات بتاتے ہیں کہ ایپل کمپنی اپنی مصنوعی ذہانت سے متعلق مصنوعات میں مہارت کو بڑھانے کے لیے کوشاں ہے۔
ایپل کی جانب سے 15 انچ کا میک بک ایئر لیپ ٹاپ اور اس کے آئی او ایس، آئی پید او ایس اور میک او ایس آپریٹنگ سسٹمز کو اپ ڈیٹ کرنے کی بھی توقع ہے۔
وال سٹریٹ جرنل کی ایک رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ایپل کس طرح اپنی ورلڈ وائیڈ ڈویلمپرز کانفرنس میں دماغی صحت سے متعلق ایک آئی فون ایپ لانچ کرے گا۔
ٹیکنالوجی کی دنیا کا گذشتہ ہفتہ:
ٹیکنالوجی کی دنیا میں گذشتہ ہفتے میٹا نے اپنا نیا کوئسٹ نامی ورچوئل رئیلیٹی ہیڈ سیٹ کو بہت سستی قیمت 499 ڈالرز میں متعارف کروایا تھا۔
لینووہ نے اپنا ’تھنک ریئلیٹی‘ نامی نیا ورچوئل ریئلیٹی ہیڈسیٹ جاری کیا ہے۔
اگرچہ میٹا نے بھی مکسڈ رئیلیٹی کے شعبے میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی ہے لیکن ابھی بھی یہ شعبہ مشکلات کا شکار ہے۔
انٹرنیشنل ڈیٹا کارپوریشن کے مطابق، ہیڈسیٹ مارکیٹ میں گذشتہ سال عالمی فروخت میں 54 فیصد کمی دیکھی گئی۔
اور میٹا کمپنی کے مالک مارک زکربرگ شائد یہ امید کر رہے ہوں گے کہ ایپل کے سربراہ کک اگلی بڑی چیز کے طور پر ہیڈ سیٹ پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔
Comments are closed.