بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

ولی بابر قتل کیس: ملزمان کی سزاؤں کےخلاف اپیل منظور

سندھ ہائیکورٹ لاڑکانہ بینچ  میں ولی بابر قتل کیس میں ملزمان کی سزاؤں کے خلاف اپیل منظور کرلی گئی۔

ولی بابر قتل کیس میں ٹرائل کورٹ سے ملزمان کو سنائی گئی سزائیں کالعدم قرار دے دی گئیں۔

جسٹس محمد کریم خان آغا اور جسٹس ذوالفقار علی سانگی پر مشتمل بینچ نے فیصلہ سنایا۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے فیصل موٹا اور کامران کو موت کی سزا سنائی تھی، گرفتار ملزمان محمد علی رضوی اور شاہ رخ عرف مانی کو عمر قید کی سزا سنائی گئی۔

گرفتار ملزمان نوید عرف پولکا اور شکیل عرف ملک کو بھی عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔

ولی خان بابر کو 13جنوری 2011 کو لیاقت آباد میں فائرنگ کرکے شہید کیا گیا، یکم مارچ 2014 کو انسداد دہشتگردی عدالت کندھ کوٹ نے 6 ملزمان کو سزاؤں کا حکم سنایا۔

ملزم ایس ایم کامران عرف ذیشان جون 2020 میں گرفتار ہوا، مرکزی ملزم فیصل عرف موٹا کو 2015 میں ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سے گرفتار کیا گیا۔

تفتیش کے دوران اس مقدمے سے جڑے چھ افراد کو مختلف اوقات میں ہدف بناکر قتل کیا گیا، قتل کیے گئے افراد میں ولی بابر قتل کیس کے سرکاری وکیل نعمت اللّٰہ رندھاوا بھی شامل ہیں۔

ولی بابر قتل کیس میں تفتیشی افسر انسپکٹر شفیق تنولی کے بھائی نوید خان کا قتل ہوا، دو پولیس کانسٹیبل، پولیس کے مخبر رجب بنگالی اور چشم دید گواہ حیدر علی بحی قتل ہوئے۔

بشکریہ جنگ
You might also like

Comments are closed.