وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ وقت بتائے گا کہ ارشد شریف کے واقعے میں کون ملوث ہے، اگر یہ سیاسی فائدہ نہیں اٹھا رہے تو ارشد شریف پر کمیشن میں پیش ہونا چاہیے۔
سیالکوٹ میں خواجہ آصف نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ملکی سیاست اہم موڑ پر ہے، عمران خان کا اصلی چہرہ عوام کے سامنے آچکا، سب جانتے ہیں کہ تگ و دو کے باوجود کتنے لوگ اکٹھے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ذہن میں کیسے آیا کہ آرمی چیف کی تعیناتی سیاست کا حصہ ہے، اسٹیبلشمنٹ نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ سیاست سے دور رہے گی۔
ن لیگی رہنما نے کہا کہ آنے والا مہینہ سیاست کے حوالے سے بہت اہم ہے، غلط فہمی دنوں میں دور ہوجائے گی، آئین نے آرمی چیف کی تقرری کا اختیار وزیرِ اعظم کو دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ فوج وزارتِ دفاع کے ذریعے آرمی چیف کا نام بھیجے گی، وزیرِ اعظم کی صوابدید ہے کہ آرمی چیف اپائنٹ کر لیں۔
وزیرِ دفاع نے کہا کہ عمران خان کے ذہن میں آیا ہے کہ آرمی چیف کی تقرری سیاستدانوں کا حصہ ہے، سیاستدان آپس میں آرمی چیف کی تقرری کریں گے تو کیا رہ جائے گا؟
انہوں نے کہا کہ عمران خان آپ کے پلے کچھ نہیں رہ گیا، آپ بے نقاب ہو چکے ہیں، اچھے دن آتے ہیں چلے جاتے ہیں، نوسر بازیوں سے اچھے دن نہیں آتے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ نومبر کا مہینہ سیاسی طور پر فیصلہ کن ثابت ہو گا، عمران خان کئی ہفتوں سے ملکی دفاع اور اسٹیبلشمنٹ کو ٹارگٹ کر رہے ہیں، ان کے بیان پر بھارت میں بھنگڑا ڈالا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے بیانات کا حوالہ دے کر بھارت 3 دن سے پراپیگنڈا کر رہا ہے، عمران خان نے بھارت کو موقع فراہم کیا ہے، یہ کس کے آلۂ کار ہیں، یہ اتنے حواس باختہ ہوگئے کہ اپنی تاریخِ پیدائش بھی انہیں یاد نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ یہ الیکشن کی تاریخ مانگتے ہیں، 13 اگست کے بعد 90 دن گن لیں، قطعی طور پر کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، ان کے بہت سارے لوگ ہم سے رابطے میں ہیں۔
ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ مارچ کا 98 فیصد سفر پنجاب اور کے پی میں ہے، مارچ کا چھ سات کلومیٹر کا آخری حصہ وفاقی علاقہ ہے، انہوں نے کہا تھا 20 لاکھ لوگ لاؤں گا۔
خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے بیرونی سازش میں آج تک امریکا کا نام نہیں لیا، یہ امریکا کا نام لینے کی جرأت نہیں کرتے، یہ بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں اور سیاسی مفادات کے لیے شہادت کو ایشو بنا رہے ہیں۔
Comments are closed.