صدر آزاد کشمیر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا مسئلہ کشمیر کے لیے آگے بڑھے اور اس مسئلے کو حل کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر پیس فورم اور دیگر کشمیری تنظیموں کے اشتراک سے آج یورپین دارالحکومت برسلز میں واقع بھارتی سفارتخانے کے سامنے یومِ سیاہ کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے آغاز کو ایک طویل عرصہ گزر چکا ہے۔ 27 اکتوبر 1947 کو انڈیا نے کشمیر پر قبضہ کیا تھا اور اس وقت سے لیکر آج تک وہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کو دبانے اور ان پر ظلم کرنے میں لگا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس کے یہ مظالم صرف کشمیریوں تک ہی محدود نہیں بلکہ وہ اپنے ملک میں موجود اقلیتوں، مسلمانوں، سکھوں، دلتوں اور دیگر پر بھی مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے، اس کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب ہوچکا ہے۔
صدر آزاد کشمیر سلطان محمود چوہدری نے بھارت اور بین الاقوامی دنیا کو یاد دلایا کہ افغانستان کی حالیہ تاریخ میں روس اور امریکا کی افواج کے انخلاء نے یہ ثابت کیا ہے کہ طاقت نہیں بلکہ عوام کی مرضی کی جیت ہوتی ہے۔
اس موقع پر صدر آزاد کشمیر نے یورپین یونین کے حکام سے مقبوضہ کشمیر کے لیے اپنا خصوصی نمائندہ اور یورپین پارلیمنٹ سے اپنا اسپیشل رپورٹر مقرر کرنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے یورپین یونین کو مزید یاد دلایا کہ اقوام متحدہ کا ہیومن رائٹس کمیشن مسلسل دو سال سے اپنی مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر اپنی رپورٹ جاری کر رہا ہے، اس لیے عوام کو آواز کو سنا جائے اور یورپین یونین سمیت بین الاقوامی دنیا اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
مظاہرے کے دوران لوگوں کی ایک بڑی تعداد بھارتی مظالم اور آزادی کے حق میں پر زور نعرہ بازی کرتی رہی، جبکہ مظاہرے سے جن دیگر مقررین نے خطاب کیا ان میں چوہدری نصیر احمد، سردار محمود، سردار صدیق خان، سابق ممبر برسلز پارلیمنٹ ڈاکٹر منظور ظہور، پی ٹی آئی کے رہنما شکیل گوہر، ورلڈ ڈائس پورہ الائنس کے خالد جوشی، مسلم لیگی راہنما راجہ خالد، امجد شاہ، لطیف بھٹی، مرزا شبیر جرال، چوہدری خلیل اور مرزا نصر شامل تھے۔
Comments are closed.