کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکمران پارٹیوں پیپلزپارٹی،ایم کیو ایم اور نواز لیگ کی قیادت کی ذمہ داری ہے کہ اہل کراچی کو کے الیکٹرک کی ظلم و زیادتی اور ناانصافیوں سے نجات دلائیں اور کلاء بیک کی مد کے 42ارب روپے کراچی کے صارفین کو واپس دلوائیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے نیپرا کی جانب سے کراچی کے صارفین کے لیے بجلی کی قیمتوں میں ایک بار پھر 1.38روپے اضافے اور کے الیکٹرک کی نااہلی،ناقص کارکردگی کے باعث شہر کے بہت سے علاقوں میں سخت گرمی کے باوجود لوڈ شیڈنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ طویل اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا نوٹس لے اور کے الیکٹرک کو اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافے اور لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کا پابند کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کی سرکاری سرپرستی کا سلسلہ بند کیا جائے،بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے،بار بار اعلان کے باوجود بن قاسم پلانٹ تھری اب تک آپریشنل نہیں ہوا ہے اسے فی الفور فعال کیا جائے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کے الیکٹرک ملک میں سب سے زیادہ مہنگی بجلی بناتی ہے،پیداواری صلاحیت میں اضافے کی بجائے عوام پر لوڈ شیڈنگ کا عذاب مسلط کرتی ہے اور الیکٹرک عوام کو ریلیف دینے کے بجائے مشکلات و پریشانیوں میں مسلسل اضا فہ کر رہی ہے،جس کی وجہ سے شہری سخت نالاں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوڈشیڈنگ اور زائد بلنگ نے عوام کو پہلے ہی دوہرے عذاب میں مبتلا کر رکھا ہے،اعلانات کے باوجودکے الیکٹرک نے اپنی کارکردگی بہتر بنانے اور پیدا وار میں اضا فے کے لیے کوئی کوشش نہیں کی اور اب ستم ظریفی یہ ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا ہے، عوام پر ظلم ڈھانے والی کمپنی کو سبسڈی دینے کا سلسلہ جاری ہے کے الیکٹرک کو اپنی پیداواری صلاحیت بڑھانے، اپنے تمام پاور پلانٹس کو چلانے کے لیے پابند کرنے کے بجائے اس کی سرپرستی کی جا رہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزیدکہاکہ کے الیکٹرک کو صرف اپنے منافع کی فکر ہے اسے کراچی کے عوام کی مشکلات اور پریشانیوں سے کوئی سرو کار نہیں کے الیکٹرک اگر معاہدے کے مطابق اپنی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے، ترسیل اور تقسیم کے نظام میں معاہدے کے مطابق سرمایہ کاری کرکے سسٹم کو اپ گریڈ کرے اور اپنے تمام پاور پلانٹس چلائے تو کراچی کے عوام کی بجلی کی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں اور نیشنل گرڈ سمیت کسی اور ذریعے سے بجلی کی ضرورت باقی نہ رہے مگر افسوس کہ کئی سال گزر گئے اور کے الیکٹرک نے اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے مطلوبہ سرمایہ کاری نہیں کی،وفاقی حکومت کے الیکٹرک کی بدترین کارکردگی کے باوجود اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کرتی بلکہ کے الیکڑک کو ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کردیا جاتا ہے۔
Comments are closed.